پاکستان افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کی حمایت کرتا ہے‘ سرتاج عزیز،امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات ہورہے ہیں نہ ایسی کوئی تجویز ہے‘ طالبان اور کابل حکومت کے مابین مذاکرات کیلئے سہولت دے رہے ہیں‘ مشیر امور خارجہ کی سٹینڈنگ کمیٹی کو بریفنگ

بدھ 11 مارچ 2015 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مارچ۔2015ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کی حمایت کرتا ،امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات ہورہے ہیں نہ ایسی کوئی تجویز ہے‘ طالبان اور کابل حکومت کے مابین مذاکرات کیلئے سہولیات دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ حاجی عدیل کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ سرتاج عزیز نے دوران بریفنگ وضاحت کی کہ امریکہ اور طالبان کے مابین کوئی مذاکرات ہورہے ہیں اور نہ ایسی کوئی تجویز ہے‘ افغان حکومت اور طالبان کے مابین مزاکرات تجویز کیے گئے تھے اور ان کیلئے سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کی پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں افغانوں کی زیر قیادت اور افغانوں میں مصالحت پراسس کی حمایت کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان گزشتہ چار سال سے علاقائی ممالک اور پاکستان پر زور دے رہا ہے کہ افغان طالبان اور کابل حکومت کے مابین مزاکرات کیلئے سہولیات فراہم کریں۔ اس سے پہلے طالبان نے کابل حکومت سے مزاکرات سے انکار کردیا تھا۔ علاقائی ممالک‘ چین اور پاکستان کی طرف سے سہولیات کے بعد طالبان نے اشرف غنی انتظامیہ کے تحت افغان حکومت کے امن عمل کیلئے مزاکرات پر رضا مندی ظاہر کی۔

ابھی تک دونوں اطراف سے مجوزہ مزاکرات کیلئے کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں لیکن ابھی تک ابتدائی رابطوں کی تصدیق نہیں ہوئی۔ ممبران کمیٹی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے قائم مقام سیکرٹری افراسیاب مہدی نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے بہت اہم موقع پر سعودی عرب کا دورہ کیا ہے اور دونوں ممالک کے مابین قریبی اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی صورتحال کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہے اور صورتحال سے آگاہ ہے۔ کمیٹی کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کی وزیراعظم نواز شریف سے بات چیت کے بعد بھارتی سیکرٹری خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ افراسیاب مہدی نے بتایا کہ ملاقات میں سارک معاملات پر گفتگو کی گئی اور دو طرفہ امور کو بھی اٹھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وقت کی کمی کے باعث تفصیلات پر گفتگو نہیں ہوسکی۔ دونوں اطراف سے تحفظات ایک دوسرے کو پہنچائے گئے جبکہ ملاقات مثبت رہی۔ مشیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ دونوں نے وضاحت کی کہ کشمیر پالیسی پر قائم ہیں اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔ سینیٹر حاجی عدیل جو کہ کمیٹی کے چیئرمین ہیں ریٹائرڈ ہورہے ہیں اور یہ ان کی زیر صدارت کمیٹی کا آخری اجلاس تھا اس لئے کمیٹی نے انہیں ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا اور کمیٹی کی صدارت میں ان کے کردار کی تعریف کی ۔

اجلاس میں سینیٹر فرحت الله بابر‘ رفیق‘ سحر کامران‘ صغریٰ امام ‘ مشاہد حسین سید‘ راجہ ظفر الحق ‘ جہانگیر بدر‘ وزارت خارجہ اور دوسرے حکام بھی موجود تھے۔