فیصلے کی گھڑی آچکی اور اب محکمہ بلدیات میں یا تو گھوسٹ ملازمین رہیں گے یا شرجیل میمن ، وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ، اب ہمیں جزا اور سزا پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے عوام کے ایک ایک پیسے کو انکی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کیے جانے کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر کوششیں کرنی ہونگی ۔ کراچی میں کے ایم سی ، ڈی ایم سیز اور واٹر بورڈ کے گھر بیٹھے تنخواہ لینے والے ملازمین کے خلاف کاروائی کا عمل شروع کیا جا چکا ، حیدرآباد ڈویزن سمیت پورے صوبے میں کام نہ کرنے والے ملازمین کوفارغ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ حیدرآباد میں صحافیوں سے گفتگو

پیر 9 مارچ 2015 09:39

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مارچ۔2015ء) صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ فیصلے کی گھڑی آچکی اور اب محکمہ بلدیات میں یا تو گھوسٹ ملازمین رہیں گے یا شرجیل میمن ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں جزا اور سزا پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے عوام کے ایک ایک پیسے کو انکی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کیے جانے کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر کوششیں کرنی ہونگی ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں کے ایم سی ، ڈی ایم سیز اور واٹر بورڈ کے گھر بیٹھے تنخواہ لینے والے ملازمین کے خلاف کاروائی کا عمل شروع کیا جا چکا ہے جبکہ حیدرآباد ڈویزن سمیت پورے صوبے میں کام نہ کرنے والے ملازمین کوفارغ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ وہ سابقہ ضلع ناظم سیکریٹریٹ حیدرآباد میں صحافیوں سے باتیں کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی شرجیل انعام میمن نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صفائی او رصوبے کو سرسبز و شاداب بنانے کا کام ایک عبادت سمجھ کر شروع کیا ہے اور اس میں عوام سب سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے گلی محلوں کو صاف ستھرا رکھیں بلکہ شجرکاری مہم میں حصہ لیکر اپنے ماحول کو آلودگی سے پاک بنانے میں حکومت کا ساتھ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین کی حوصلہ شکنی ، انکا قلعہ قمع کرنے اور سرکاری فنڈز کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے کیلئے سندھ بینک کے ذریعے کراچی میں ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جہاں بائیومیٹرک طریقے سے انکا ریکارڈ محفوظ کیا جائیگا اور اس سے کام نہ کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی میں آسانی پیدا ہوگی ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سرکاری فنڈز کے استعمال کو شفاف بنانے کیلئے تمام ڈیٹا ویب سائیٹ پر رکھا جائیگا جس سے اندرون و بیرون ملک کے پاکستانی شہری اپنے ٹیکس کے پیسے کے استعمال کے عمل کی شفافیت کو خود ملاحظہ کر سکیں گے جبکہ اب کوئی بھی افسر کوئی بھی چیز مروجہ طریقے کار سے ہٹ کر نہیں خرید کر سکے گا نہ سرکاری فنڈز کا غلط استعمال ہو سکے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میں پہلا وزیر ہوں جس نے اپنے محکمے کے اختیارات ضلعی انتظامیہ کے سپرد کیے ہیں کہ وہ محکمہ بلدیات میں فنڈ ز کے صحیح استعمال کو یقینی بنائیں جس کے براہ راست ثمرات عوام کو منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کیلئے سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر ہے اور یہی وجہ ہے کہ صوبے میں امن امان کی صورتحال اب تسلی بخش ہے خصوصاً اندرون سندھ میں جرائم کے گراف میں بہت حد تک کمی آئی ہے اور حکومت سندھ نے امن امان کے سلسلے میں اپنی رٹ ثابت کرنے کیلئے اچھے اور ایماندار پولیس افسران کو تعینات کیا ہے جس کی زندہ مثالیں خیر پور ، جیکب آباد ، شکار پور اور خصوصاً حیدرآباد ہے جہاں جرائم کے خاتمے میں ان افسران نے بہترین کردار ادا کیا ہے اور عوام بھی حکومت کے ایسے اقدامات سے بہت خوش ہے اور انکی کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ٹیم کے کپتان وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ خو د ان تمام آپریشنز کی نگرانی کر ہے ہیں اور انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فری ہینڈ دیا ہے جس کی زندہ مثال لیاری میں لا قانونیت کے خاتمے کیلئے بڑے پیمانے پر جاری آپریشن ہے۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان سے متعلق کہا کہ پلان کے تحت لاوٴڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت نفرت انگیز تقاریر اور ملک دشمن تقاریر اور اس کے منفی استعمال پر سخت کارروائی شروع کی ہے جس کے تحت بڑی تعداد میں گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں اور کہا کہ اسی طرح صوبے بھر میں وال چاکنگ چاہے وہ کسی سیاسی جماعت کی طرف سے ہو یا مذہبی یا نجی ادارے کی جانب سے کی گئی ہو کے خلاف بھی ایک مہم چلائی جا رہی ہے جس کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ محکمہ بلدیات کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس کا خاتمہ کریں ان عناصر کو گرفتار کریں جو شہر کی خوبصورتی کو خراب کرنے کے عمل کا ایک حصہ ہیں ۔

ایک سوال کے جواب صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم مدارس کا احترام کرتے ہیں جہاں واقعی دینی تعلیم دی جا رہی ہے مگر کسی مدرسے کو یہ اجازت نہیں دی جائیگی جہاں اس کا معلم اپنی قربانی دینے کے بجائے بارہ سالہ بچے کو خود کش بم بار بنا کر اور اسے جنت کے خواب دکھا کر اسکی قربانی دے دے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایپیکس کمیٹی نے امن امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور گڈ گورننس کیلئے جو مشترکہ لائحہ عمل پر عملدرآمد شروع کیا ہے اسکے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں جس کی اہم وجہ تمام اداروں اور آئینی سربراہوں کی اس میں موجودگی اور انکا فعال کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے خصوصاً کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کے خلاف بھی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور انکی گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں اور انہیں واپس بھیجنے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں سندھ میں پی پی پی کو زیادہ ووٹ ملنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا گوکہ ہم نے گذشتہ سینیٹ انتخابات میں فنکشنل لیگ کے امیدوار کو ووٹ دیکر کامیاب بنایا تھا اور انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ آئندہ سینیٹ انتخابات میں وہ پی پی پی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے مگر یہ وعدہ ایفا نہ ہو سکا ۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں پورے 92امیدواروں کے پی پی پی کے حق میں ووٹ دینے سے ان افواہوں نے بھی دم توڑ دیا کہ سندھ میں پی پی پی میں کوئی فارورڈ بلاک بن رہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب ٹی ایم اوز کی من مانی نہیں چلے گی اور کوٹیشن اور ٹینڈر کے بغیر ایک روپیہ بھی سرکاری خزانے سے نکلوایا نہیں جا سکے گا ۔