چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑ توڑ شروع ،پیپلزپارٹی اپنا چیئرمین بنانے کیلئے سرگرم، تحریک انصاف کا کسی بھی امیدوار کی حمایت نہ کرنے کا اعلان، ایم کیو ایم کا کردار اہم ہوگا

ہفتہ 7 مارچ 2015 09:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 مارچ۔2015ء) چیئرمین سینیٹ کیلئے جوڑ توڑ شروع پیپلزپارٹی اپنا چیئرمین بنانے کیلئے سرگرم ہے پوزیشن بھی مستحکم ہے۔ تحریک انصاف نے کسی بھی امیدوار کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ ایم کیو ایم کا کردار اہم ہوگا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے آحالیہ انتخابات کے بعد بارہ مارچ کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات ہوں گے اور امیدوار کو 47 ووٹ درکار ہوں گے سینیٹ کی کل 104 نشستوں میں سے فاٹا کی چار نشستوں پر انتخابات نہ ہوسکے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات میں حصہ نہ لینے یا پھر کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کے اعلان کے بعد 94 سینیٹرز رہ جاتے ہیں جن میں سے راحیلہ مگسی کا کیس عدالت میں ہونے کے باعث نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا اور 93 سینیٹرز ووٹ کاسٹ کر سکیں گے جن مین سے 47 ووٹ لینے والا امیدوار چیئرمین بن سکتا ہے پیپلزپارٹی اس وقت 27 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے پیپلزپارٹی کی اتحادی ایم کیو ایم کی مسلم لیگ ق کی چار اور اے این پی کی سات نشستیں ملا کر کل 46 ممبران بنتے ہیں اور انہیں صرف ایک ووٹ درکار ہوگا جو جماعت اسلامی یا بی این پی مینگل کی صورت میں مل سکتا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی 26 نشستیں ہیں اور اتحادی جماعتوں جمعیت علماء یاسلام کی پانچ نیشنل پارٹی کی تین پختونخواہ ملی عوامی پارتی کی تین مسلم لیگ فنگشنل کی ایک چھ آزاد امیدوار ملا کر چالیس اراکین ہیں جنہیں مزید سات ووٹ درکار ہوں گے تاہم اگر ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کی حمایت نہ کی تو ن لیگ ایم کیو ایمکی حمایت سے اپنا چیئرمین لاسکتی ہے۔