چیئرمین نیب کی انٹرنیشنل کو آپریشن ونگ کو انٹرپول کی مدد سے بیرون ملک روپوش کرپٹ عناصر کے خلاف مقدمات چلانے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت

بدھ 4 مارچ 2015 09:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مارچ۔2015ء)چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) قمر زمان چوہدری نے انٹرنیشنل کو آپریشن ونگ کو انٹرپول اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی مدد سے بیرون ملک روپوش کرپٹ عناصر کے خلاف مقدمات چلانے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کو ملک سے کرپشن کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کی ذمہ داری سونپی گئی، اس لئے عوامی توقعات پر پورا اترنے کیلئے تمام نیب افسران محنت و لگن اور دیانتداری سے کام کریں، قوم کی کرپشن کے خلاف خواہشات کی تکمیل کیلئے نیب کے کام میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے جبکہ جائزہ اجلاس میں چیئرمین نیب کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد نے 2014 میں ریکارڈ 7286 شکایات نمٹائیں، گزشتہ سال بنکوں میں رقوم کی 80مشتبہ منتقلیاں پکڑیں،46شکایات کی انکوائری،2کی تحقیقات کی گئیں اور احتساب عدالتوں میں 3 ریفرنس دائر کئے گئے،53ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور400ملین روپے کی رقم منجمد کی گئی۔

(جاری ہے)

منگل کو چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی صدارت میں یہاں ہیڈکوارٹرز میں نیب ہیڈکوارٹرز کے مختلف ڈویژنز کے سالانہ انسپکشن2014کے سلسلے میں اہم اجلاس ہوا، جس میں آپریشن ڈویژن، ہیومن ریسورس ڈویڑن ،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایڈمنسٹریشن ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جبکہ دیگر آگاہی و تحفظ ڈویژن، تربیت و تحقیق اور پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ(آج) بدھ کو لیا جائے گا۔

چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو پہلے نیب ہیڈکوارٹرز کی سالانہ انسپکشن کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، انہوں نے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ کرائیٹیریا کوانٹیفائیڈ گریڈنگ سسٹم بارے کارکردگی جائزہ رپورٹ پر بھی بحث کی گئی، انسپکشن مانیٹرنگ ٹیم کے سینئر ممبر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ نیب کے مختلف ڈویژنز کی خوبیوں اور کمزوریوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوانٹیفائیڈ گریڈنگ سسٹم وضع کیا گیا، اس گریڈنگ سسٹم کے تحت نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا پہلے ہی جائزہ لیا جا چکا ہے، اجلاس میں ڈویژنز کے مقداری نتائج پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس سے خطاب میں چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب پاکستان کا سب سے بڑا انسداد کرپشن ادارہ ہے، جسے آگاہی، نفاد کے ادراک کے ساتھ کرپشن اور بد عنوانی کی سرگرمیوں کے سدباب کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے علاقائی بیوروز کی سالانہ انسپکشن مکمل کرلی گئی ہے اور اس انسپکشن کے بعد نیب کے تمام شعبوں کی کارکردگی میں کئی گنااضافہ ہوا ہے۔ نیب ہیڈکوارٹرز نے نیب کے علاقائی بیوروز کی تمام کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے، چیئرمین نیب کی انسپکشن و مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے اٹھائے گئے نکات نیب بیورو اور ڈویژنز کی صلاحیت اور قابلیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کو 2011 میں کل 7286 شکایات موصول ہوئیں جو تمام کی تمام نمٹا دی گئیں، شکایات کی یہ تعداد نیب ہیڈکوارٹرز کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد میں تھیں۔ نیب کو سٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے 80مشتبہ منتقلیوں کی رپورٹس موصول ہوئیں اس سلسلے میں نیب نے 46 کی تحقیقات،2 کی تفتیش کی اجازت دی اور احتساب عدالت میں 3ریفرنس دائر کئے،2ارب 70کروڑ روپے کی رقم میں سے 40کروڑ روپے کی رقم منجمد کی گئی، انسپکشن و مانیٹرنگ ٹیم نے مزید بتایا کہ 2014ء کے دوران نیب ہیڈکوارٹرز نے 53 ملزمان کو گرفتار کیا۔

چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب ہیڈکوارٹرز کی معائنہ و مانیٹرنگ ٹیم نے تمام علاقائی بیوروز کی انسپکشن کی انہی خطوط پر ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2015 کے دوران تمام بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے نیا گریڈنگ سسٹم جاری رکھا جائے گا۔ ہیومن ریسورس مینجمنٹ ڈویژن کے جائزے کے دوران ڈی جی ایچ آر ایم کو کہا گیا کہ وہ 31 مارچ 2015 تک تمام عہدیداروں اور افسران کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کریں اور تمام افسران و اہلکاروں کی بھرتی میرٹ پر اور این ٹی ایس کے تحت کی جائے۔

انہوں نے ڈی جی ہیڈکوارٹرز کو ہدایت کی کہ نیب ہیڈکوارٹرز کی نئی عمارت کی31دسمبر 2015 تک تکمیل یقینی بنائی جائے اور کرپٹ عناصر کے خلاف شکایات کے اندراج سمیت تمام ضروری معلومات دے کر نیب کی ویب سائیٹ کو صارف دوست بنایا جائے۔ انہوں نے ڈی جی ہیڈکوارٹرز کو یہ بھی ہدایت کی کہ انفورسٹمنٹ آپریشن کی مدد کیلئے جدید خطوط کے تحت احتساب مینجمنٹ سسٹم کو بروقت مکمل کیا جائے، اس سلسلے میں آئی ٹی ماہرین کی خدمات پہلے ہی حاصل کی جا چکی ہیں۔

چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کو آپریشن ونگ کو ہدایت کی کہ بیرون ملک روپوش کرپٹ عناصر کے خلاف انٹرپول اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی مدد سے مقدمات چلانے کا عمل تیز کیا جائے۔ چیئرمین نیب نے قومی احتساب بیورو کے مختلف ڈویژنز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب کے تمام افسران متحرک طریقہ سے اور لگن کے ساتھ کام کریں تا کہ ملک سے کرپشن اور تمام بد عنوانی کی سرگرمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے انسپکشن و مانیٹرنگ ٹیم کے مختلف بیوروز کے جائزے اور معائنے کے کام کو بھی سراہا۔ انہوں نے نیب کے کام میں مزید بہتری پر زور دیا تا کہ کرپشن کے خلاف قوم کی توقعات پر پورا اترا جا سکے اور ان کی خواہشات کی تکمیل کی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :