زمبابوے کیخلاف میچ ہار جاتے تو عالمی کپ سے باہر ہوجاتے، کپتان مصباح الحق ،اگلے میچز میں مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے،زمبابوے کے خلاف کامیابی کا کریڈٹ فاسٹ باؤلرزکو جاتا ہے ،گفتگو

پیر 2 مارچ 2015 08:05

برسبین (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مارچ۔2015ء) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ زمبابوے کیخلاف میچ انتہائی اہم تھا ،یہ میچ ہار جاتے تو عالمی کپ سے باہر ہوجاتے، اگلے میچز میں مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے،زمبابوے کے خلاف کامیابی کا کریڈٹ فاسٹ باؤلرزکو جاتا ہے ۔میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زمبابوے سے سخت مقابلہ تھا ہمارے لئے یہ بہت مشکل تھا۔

وکٹ بیٹنگ کیلئے آسان نہیں تھی،250،260رنز مشکل ہدف تھا ۔ ہمارے لئے جیت ضروری تھی۔ جیت کی خوشی بیان نہیں کرسکتا۔ زمبابوے کیلئے ٹیم کو مزید 25 سے 30 رنز کرنے چاہئیں تھے۔انہوں نے کہا کہ آج فاسٹ باؤلرز نے عمدہ باؤلنگ کرائی اور ثابت کیا کہ ہمار ے پاس اب بھی دنیا کا بہترین باؤلنگ اٹیک موجود ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آنیوالے میچز میں ہمیں فیلڈنگ اور بیٹنگ میں کارکردگی کو مزید بہتری دکھانا ہوگی۔

دوسری ٹیمیں 300 رنز بنا رہی ہیں ہمیں بیٹنگ بہتر کرنا ہوگی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ سرفرازاحمد سے یہاں اوپننگ کرانا آسان نہیں ہوگاچاہتے ہیں کہ سرفراز کو کھلائیں لیکن ماحول نہیں بن رہا،گرانٹ فلاور کے کہنے پر یاسر شاہ کو نہیں کھلایا،زمبابوے کے خلاف جیت اطمینان کا سبب ہے ،اگر یہ میچ ہار جاتے تو ایونٹ سے باہر ہو سکتے تھے۔

اتوار کویہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہاکہ گرانٹ فلاور کے کہنے پر یاسر شاہ کو نہیں کھلایا،سرفرازاحمد سے یہاں اوپننگ کرانا آسان نہیں ہوگا،چاہتے ہیں کہ سرفراز کو کھلائیں لیکن ماحول نہیں بن رہا۔انہوں نے کہاکہ وہاب ریاض کی بیٹنگ نے پاکستان کو سہارا دیا،ابتدا میں کھلاڑیوں کے لیے حالات سازگار نہیں تھے بیٹنگ نہیں چل رہی،بالرز پر انحصار ہے ،زمبابوے کے خلاف جیت اطمینان کا سبب ہے ،اگر یہ میچ ہار جاتے تو ایونٹ سے باہر ہو سکتے تھے،،وکٹ اتنی مشکل نہیں تھی،250،260 رنزاچھا اسکور تھا،ہم نے 25 سے تیس رنز کم بنائے۔

مصباح الحق نے کہاکہ میگاایونٹ کے درمیان میں تین کمزور ٹیموں کے میچزنے واپسی کی امیدپیداکی ہے ،امید ہے کہ ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ جائیں گے ،تمام کھلاڑیوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :