ن لیگ حکومت22ویں ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کرے،یوسف رضا گیلانی،ہم نے اپنے دور حکومت میں 104ترامیم کیں جن میں18ویں،19ویں شامل ہیں،وہ تمام اتفاق رائے سے کی گئیں،ہمارا مؤقف ہے ایسی ترامیم لائی جائیں تاکہ کل کوئی ان پر انگلی نہ اٹھا سکے،صاف شفاف الیکشن کیلئے ایسی انتخابی اصلاحات کی جائیں جن پر کوئی انگشت نمائی نہ ہو ، صحافیوں سے گفتگو

پیر 2 مارچ 2015 09:18

خان گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مارچ۔2015ء)پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ن لیگ حکومت22ویں ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کرے،ہم نے اپنے دور حکومت میں 104ترامیم کیں جن میں18ویں،19ویں شامل ہیں،وہ تمام اتفاق رائے سے کی گئیں۔ہمارا مؤقف یہ ہے کہ ایسی ترامیم لائی جائیں تاکہ کل کوئی ان پر انگلی نہ اٹھا سکے،صاف شفاف الیکشن کیلئے ایسی انتخابی اصلاحات کی جائیں جن پر کوئی انگشت نمائی نہ ہو۔

سیف نگر خان گڑھ میں پیپلزپارٹی کے رہنما نوابزادہ افتخار احمد خان کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی ٹی پارٹی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ممبران کو عوام نے منتخب کیا ہے ان پر اعتماد کیا ہے،ان کو اسمبلی میں رہنما اور جانا چاہئے،ایک سوال کے جواب میں یوسف رضا گیلانی کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ اور گوادر پورٹ پیپلزپارٹی کی حکومت کے میگاپروجیکٹ ہیں،اگر پاک ایران گیس لائن منصوبے کو مکمل نہ کیا گیا تو اس سے ملک کو بڑا نقصان ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چنیوٹ میں معدنیات کا نکل آنا خوش آئند ہے،پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی ملک کے ہمسایہ ممالک سے تعلقات برابری کی بنیاد پر اور باہمی تعاون واحترام اور مفادات کے تحت ہونے چاہئے یکطرفہ عنایات نقصان دہ ہوسکتی ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ہم نے ایران،افغانستان اور سنٹرل ایشےئن ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنایا،سینیٹ کے الیکشن میں پیپلزپارٹی پارٹی کو جب بھی موقع ملا جنوبی پنجاب کو نمائندگی دی،اب ہماری اکثریت نہیں ہے اس لئے مجبور ہے،پیپلزپارٹی کبھی اس خطے کو نہیں بھولتی