گلگت‘ مفرورقیدیوں کی گرفتاری ، سرچ آپریشن جاری ،جیل اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف، بہت جلد دونوں کو دوربارہ گرفتار کر لیا جائے گا،آئی جی ظفر اقبال اعوان

اتوار 1 مارچ 2015 09:08

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مارچ۔2015ء )گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل سے فرار ہونے والے دو قیدیوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے۔دونوں قیدی سانحہ نانگا پربت حملے میں ملوث ہیں۔جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل سے فرار ہونے والے دونوں قیدیوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن گزشتہ روز سے جاری ہے۔رات کو پولیس نے دعوا کیا تھا کہ نواحی علاقے مناور میں دونوں مفرور قیدیوں کو گھیرے میں لیلیاگیا ہے۔

قیدیوں اور سکیورٹی فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس کے نتیجے میں ایس ایچ او زخمی بھی ہوگیا۔ابھی تک دونوں قیدیوں کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے تاہم اندھیرا ہونے کی وجہ سے انہیں پکڑا نہیں جا سکا۔ گلگت سے مزید سیکورٹی بھی طلب کر کے مناور اور جگلوٹ کے علاقوں میں روانہ کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں قیدی اس جگہ سے بھی فرار ہوگئے ہیں۔

مفرووں کی تلاش کیلئے علاقہ پڑی میں سرچ آپریشن جاری ہے ، آئی جی ظفر اقبال اعوان کا کہنا تھا کہ بہت جلد دونوں کو دوربارہ گرفتار کر لیا جائے گا۔ دوسری طرف میڈیا رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے فرار میں جیل کے بعض اہلکار بھی ملوث تھے۔ قیدیوں کو جمعرات کی رات بیرک میں بند ہی نہیں کیا گیا تھا اور انہیں اسلحہ بھی جیل کے اندر ہی فراہم کیا گیا۔ قیدی مسجد کی دیوار پھلانگ کر جیل کے مین ہال میں پہنچنے۔ حکومت نے واقعے پر آئی جی جیل خانہ جات فیصل سلطان ،ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت چار اہلکاروں کو معطل کر دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :