ملک میں سرکاری اداروں کی کارکردگی توقع کے مطابق نہیں ، حکومت کارکردگی بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے، احسن اقبال ،تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سرکاری اداروں کی بہتری کے لیے تجاویز دیں ، حکومت سرکاری اداروں کے لیے دی گئی تمام تجاویز کا خیر مقدم کرے گی، سرکاری اداروں کی بہتری کارکردگی سے ملک ترقی کرسکتا ہے،حکومت ہر سطح پر شفافیت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام میں حکومت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں،بائیسویں آئینی ترمیم کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں ، تمام جماعتوں سے مشاورت اور ان کے تحفظات دور کرنے کے بعد ہی بائیسویں آئینی ترمیم لائیں گے ،تقریب سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

اتوار 1 مارچ 2015 09:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مارچ۔2015ء)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں سرکاری اداروں کی کارکردگی توقع کے مطابق نہیں ، حکومت سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے ، تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سرکاری اداروں کی بہتری کے لیے تجاویز دیں ، حکومت سرکاری اداروں کے لیے دی گئی تمام تجاویز کا خیر مقدم کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی افرادی قوت انتہائی باصلاحیت ہے انفرادی صلاحیتوں میں سرکاری ملازمین کسی سے کم نہیں لیکن عدم دلچسپی اور کرپشن کی وجہ سے ادارے کارکردگی نہیں دکھا رہے ۔ صلاحیت اور اہلیت کو مناسب انداز میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں کے اساتذہ کو نجی سکولوں کے اساتذہ سے دگنی تنخواہ دی جارہی ہے مگر نتائج کے مطالبے میں یہ ادارہ سب سے پسماندہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری ملازمین انتہائی باصلاحیت ہیں ۔ سرکاری اداروں کے سربراہ آکسفورڈ کے ہم پلہ پریذنٹیشن دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کارکردگی کا بیس فیصد انحصار عوام ہے اور 80فیصد نظام پر ہے ملک میں عوامی سطح پر اختیارات کا بھی فقدان ہے حکومت اختیارات کو عوامی سطح تک منتقل کرنا چاہتی ہے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سرکاری اداروں کی بہتری کے لیے تجاویز دیں سرکاری اداروں کی بہتری کارکردگی سے ملک ترقی کرسکتا ہے۔

دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ہر سطح پر شفافیت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام میں حکومت کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان عام انتخابات میں بدانتظامی کو دھاندلی سے جوڑ رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دوسرے دور حکومت میں بھی سینٹ میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کیلئے اقدامات کئے اور اب بھی سیاسی جماعتوں سے مل کر ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کیلئے کوشاں ہیں۔

بائیسویں آئینی ترمیم کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں اور تمام جماعتوں سے مشاورت اور ان کے تحفظات دور کرنے کے بعد ہی بائیسویں آئینی ترمیم لائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب نے ہمیشہ وفاق کی مضبوطی کیلئے مثبت کردار ادا کیا اور اب بھی وفاق کی مضبوطی کیلئے کردار ادا کررہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سرکاری اداروں کی بہتری کیلئے لائحہ عمل تیار کررہے ہیں۔

مستقبل کی ترقی کا دارومدار سرکاری اداروں کے نظام میں اصلاحات پر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتخب افراد کی حوصلہ افزائی اور کرپٹ افراد کے احتساب اور سزا کے عمل کے بغیر نظام میں تبدیلی ممکن نہیں۔ منتخب افراد کی حوصلہ افزائی کیلئے انہیں ٹھوس مراعات دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام قومی سطح کے معاملات مفاہمت اور اتفاق رائے سے حل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :