’میڈیا سے بات کریں تو توجہ کھیل سے ہٹ جاتی ہے‘، بھارت کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے پاکستانی کھلاڑیوں کو میڈیا کے سامنے آنے سے روک دیا، میڈیا سے بات کر کے کھلاڑیوں کی توجہ کھیل پر سے ہٹ جاتی ہے۔اب انہیں یہ کون سمجھائے کہ وہ جتنا مرضی کرکٹرز کو میڈیا سے دور رکھ لیں، نوید اکرم چیمہ

ہفتہ 28 فروری 2015 08:39

برسبین(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2015ء)بھارتی صحافیوں سے سنتے آئے ہیں کہ بی سی سی آئی سے خراب کرکٹ بورڈ کوئی اور ہو نہیں سکتا جو ملک میں اور ملک سے باہر ہونے والی ہر سیریز کے موقع پر صحافیوں کو بھارتی کرکٹ ٹیم کے قریب نہیں آنے دیتا۔یہ بات غلط بھی نہیں ہے کیونکہ کوئی بھی غیر ملکی دورہ ہو بھارتی میڈیا مینیجر کی یہ دلچسپ ای میل پڑھنے کو ملتی ہے کہ ’بھارتی ٹیم کی پریکٹس ہے۔

کوئی میڈیا ایکٹیویٹی نہیں ہے۔‘ یا پھر ’بھارتی ٹیم کی پریکٹس نہیں ہے۔ کوئی میڈیا ایکٹیویٹی نہیں ہے۔‘مطلب یہ کہ ٹیم پریکٹس کرے یا نہ کرے کوئی بھی بھارتی کرکٹر میڈیا کے سامنے نہیں آئے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے بی سی سی آئی کی کوئی اور بات اپنائی ہو یا نہیں البتہ اس نے میڈیا سے اپنے کرکٹرز کو دور رکھنے کی پالیسی ضرور مستعار لے لی ہے اور اس عالمی کپ میں اس نے اس پر پوری طرح عمل کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت اور ویسٹ انڈیز سے شکستوں کے بعد مینیجر نوید اکرم چیمہ نے پاکستانی کھلاڑیوں کو میڈیا کے سامنے آنے سے روک دیاورلڈ کپ کے ابتدائی دنوں میں پاکستانی ٹیم کی پریکٹس کے موقع پر کسی نہ کسی کھلاڑی کی میڈیا سے بات کرائی جا رہی تھی لیکن بھارت اور پھر ویسٹ انڈیز کے خلاف شکست کے بعد ٹیم کے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے یہ حکم صادر کیا کہ کوئی بھی کھلاڑی میڈیا کے سامنے نہیں آئے گا۔

مینیجر کا اس بارے میں موقف یہ ہے کہ میڈیا سے بات کر کے کھلاڑیوں کی توجہ کھیل پر سے ہٹ جاتی ہے۔اب انہیں یہ کون سمجھائے کہ وہ جتنا مرضی کرکٹرز کو میڈیا سے دور رکھ لیں، ٹیم اگر بھارت اور ویسٹ انڈیز کے خلاف جیسی کارکردگی دکھائے گی تو کوئی عقل کا اندھا ہی یہ کہے گا کہ سب اچھا ہے۔یہ صورتحال اس لیے بھی حیران کن ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھاری سفری اخراجات کر کے اپنے جنرل مینیجر میڈیا کو اس دورے میں ٹیم کے ساتھ بھیجا ہے جو خود صحافت کا طویل تجربہ رکھتے ہیں۔تاہم وہ بھی مینیجر کو اس بات پر قائل نہیں کر سکے کہ ٹیم کے کسی بھی کھلاڑی کے روزانہ میڈیا کے سامنے آنے سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی متاثر نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :