کینیڈئین خاتون داعش میں شمولیت کیلئے اچانک خاندان کوچھوڑ کر شام چلی گئی

جمعہ 27 فروری 2015 09:02

اوٹاوا (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27فروری۔2015ء)ایک نوجوان کینیڈین خاتون شام میں دولت اسلامیہ گروپ میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے اپنے خاندان کو اچانک چھوڑ گئی،بتایا گیا ہے کہ آ ن لائن مذہبی تعلیم حاصل کرنے کے دوران وہ انتہا پسندی کے رجحان کی طرف مائل ہوگئی تھی،یہ بات سرکاری نشریاتی ادارے سی بی سی نے گزشتہ روز کہی۔

(جاری ہے)

23سالہ لڑکی کی بہن نے کینیڈین نشریاتی کارپوریشن کو بتایا کہ خاتون نے قرآن پاک کی تعلیم کیلئے آ ن لائن کورس میں داخلہ لیا تھا ،جس کے دوران اسے یہ معلومات حاصل ہوئیں کہ کس طرح سے انتہا پسند گروپ میں شامل ہونے کیلئے آئی ایس کے زیر کنٹرول شامی شہر راقا تک پہنچا جاسکتا ہے۔

وسط 2014ء میں ایک روز وہ اچانک گھر چھوڑ کر چلی گئی،تاہم خبردار کیا کہ وہ بہت ہی مبہم تھی اور اپنا دھیان کھو چکی تھی،یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب کینیڈین حکومت دہشتگردی کے منصوبوں کو ناکام بنانے اور مشتبہ انتہا پسندوں کے سفری منصوبوں کو روکنے کیلئے اپنی خفیہ ایجنسی کو بھرپور اختیارات سونپنے جارہی ہے،جس میں ایسے عناصر کو طیارے پر سوار ہونے سے روکا جاسکے گا جو کالعدم گروپ میں شمولیت کیلئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :