سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے آئین میں 22ویں ترمیم کا بل تیار ،22ویں آئینی ترمیم میں آئین کے آرٹیکل 59،63 اے اور 226 میں ترمیم کی تجویز

جمعہ 27 فروری 2015 09:15

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27فروری۔2015ء )سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے آئین میں 22ویں ترمیم کا بل تیار کر لیا گیا ہے۔بل کے مطابق سینیٹ الیکشن میں خفیہ بیلٹنگ کے بجائے اوپن ووٹنگ ہوگی اور ہارس ٹریڈنگ میں ملوث رکن کو الیکشن کمیشن نااہل قرار دے گا۔22ویں آئینی ترمیم میں سینیٹ الیکشن کیلئے آئین کے آرٹیکل 59،63 اے اور 226 میں ترمیم تجویز کی گئی ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق آئینی ترمیم کے ذریعے سینیٹ الیکشن میں خفیہ ووٹنگ کی بجائے کھلی ووٹنگ ہوگی، یہ عمل بالکل ایسے ہی ہوگا جیسے وزیراعظم اور وزرائے اعلی کے انتخاب کے دوران ووٹنگ کروائی جاتی ہے۔

بل کے مطابق تمام پارٹیوں کے ارکان اپنی سیاسی جماعت کی ایڈوائس پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے، آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی سے وفاداری تبدیل کرنے پر متعلقہ رکن کو الیکشن کمیشن اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن میں بیلٹ پیپر پر شناخت نمبر یا ووٹ ڈالنے والے رکن اسمبلی کا حلقہ نمبر درج کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم نے جمعہ کو پارلیمانی رہنماوٴں کا اجلاس طلب کر رکھا ہے، پارلیمانی رہنماوٴں میں اتفاق رائے ہونے پر ہفتہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔وزیر اعظم آئینی ترمیم کیلئے عمران خان اور سابق صدر آصف علی زرداری سے رجوع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ سے 22آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد سینٹ الیکشن بل 1975 کے قواعد و ضوابط میں بھی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی جائے گی۔