اسلام آباد،غیر ملکی صحافی کی پراسرار موت ‘ پمزمیں پوسٹمارٹم کے بعد تین رکنی کمیٹی میں پھوٹ پڑ گئی، 2 ڈاکٹرز نے موت کو قتل قرار دیدیا، پولیس چکرا کر رہ گئی‘ تفتیش کہاں لے جائیں‘ پولیس افسران نے سر جوڑ لیے

بدھ 25 فروری 2015 08:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء) غیر ملکی صحافی کی پراسرار موت ‘ پمزمیں پوسٹمارٹم کے بعد تین رکنی کمیٹی میں پھوٹ پڑ گئی‘ 2 ڈاکٹرز نے موت کو قتل قرار دے دیا ہے۔ پولیس چکرا کر رہ گئی‘ تفتیش کہاں لے جائیں‘ پولیس افسران نے سر جوڑ لیے‘ انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ روسی صحافی میریہ کی پراسرار موت کی کلیاں آہستہ آہستہ کھلنا شروع ہوگئی ہیں‘ وفاقی پولیس نے لاش پوسٹمارٹم کیلئے گزشتہ رات سے ہی اسلام آباد کے بڑے ہسپتال پمزمیں شفٹ کردی تھی جس کے بعد میریہ کے شوہر اور روسی سفارتخانہ سے اجازت لینے کے بعد لاش کا پوسٹمارٹم کیا گیا تو پمز کی جانب سے تین رکنی کمیٹی بنائی گئی جس میں ڈاکٹر ناصر ‘ ڈاکٹر فرخ اور ڈاکٹر شریف نے لاش کا پوسٹمارٹم کرکے حتمی رپورٹ دینی تھی۔

(جاری ہے)

پوسٹمارٹم کے بعد خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ معروف صحافی میریہ کی موت طبی نہیں بلکہ اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ 2 اہم ڈاکٹرز نے کمیٹی میں حتمی رائے کا اظہار کردیا‘ تاہم وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ماریہ اکرم کو نامعلوم اہم شخصایت کے فون آئے تو انہوں نے حتمی رپورٹ کا رزلٹ روک لیا اور میڈیا س گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹمارٹم کی حتمی رپورٹ ایک ہفتہ تک ملے گی تاہم ہاتھوں پر رسی کے نشان نہیں ملے مگر پاؤن پر رگڑ کے نشان دیکھنے کو ملے ہیں۔

جسم کے مختلف حصوں کے اعضاء کے نمونے لے کر ٹیسٹ کیلئے بھیج دیئے ہیں جن کا رزلٹ کچھ دن بعد آئے گا۔ دوسری جانب پولیس کے تفتیسی آفیسر عبدالستار نے بتایا کہ حتمی رزلٹ پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد آئے گا ابھی تک پولیس از خود میریہ کی موت کو قتل قرار نہیں دے سکی۔ پولیس پوسٹمارٹم کے بعد اپنی تفتیش کا آغاز کرے گی۔

متعلقہ عنوان :