کراچی ،سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کی سماعت :عدالت نے تفتیشی افسر کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کی تنخواہ روکنے اور ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے آئندہ سماعت پر مجرموں کے میڈیکل سرٹیفکیٹ کی رپورٹ پیش کی جائیں ،عدالت نے مزید سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر دی

اتوار 22 فروری 2015 09:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22فروری۔2015ء)کراچی کی مقامی عدالت میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کی سماعت ہوئی ۔ تفتیشی افسر اور فیکٹری مالکان پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔عدالت نے تفتیشی افسر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تنخواہ روکنے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ کیس کی مزید سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر دی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روزسانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کے تفتیشی سب انسپکٹر کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ تفتیشی افسر کی تنخواہ فوری طور پر روک دی جائے اور ریمارکس دیئے کہ تفتیشی افسر نے توہین عدالت کی ہے کیوں نہ تفتیشی افسر کو توہین عدالت کے نوٹس دیئے جائیں ۔

عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر مجرموں کے میڈیکل سرٹیفکیٹ کی رپورٹ پیش کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ فیکٹری مالکان علالت کے باعث عدالت حاضر نہیں ہو سکے آئندہ سماعت پر ان کی حاضری کو یقینی بنایا جائیگا جبکہ پراسیکیوٹر شازیہ ہنجر ا نے عدالت کو بتایا کہ وہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس سے الگ ہو گئی ہیں ۔عدالت نے مزید سماعت 7 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے اور ڈی آئی جی کو حکم دیا کہ تفتیشی افسر کی تنخواہ روکی جائے اور آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :