یو کرائن تنازعہ، برطانیہ ، یورپ نے روس کے بارے میں غلط اندازے لگائے، یورپی یونین کمیٹی برطانیہ

ہفتہ 21 فروری 2015 08:36

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء ) برطانوی پارلیمان کے ہاوٴس آف لارڈز کی یورپی یونین کمیٹی نے برطانیہ اور یورپی یونین پر یوکرین کے تنازعے کے آغاز سے روس کے بارے ’تباہ کْن غلط اندازے‘ لگانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایوان بالانے دعویٰ کیا ہے کہ یورپ اس تنازعے میں بغیر تیاری کے ’سوتے ہوئے‘ داخل ہوا اور اسے اندازہ نہیں ہوا کہ روس کی جانب سے یوکرین سے تعلقات کے حوالے سے کس قدر جارحیت ہو گی۔

یہ بات ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ سٹک نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو فون کر کے مشرقی یوکرین میں جاری تشدد کے ردِ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔اس رپورٹ میں برطانوی وزیردفاع مائیکل فالن کے بیان کا بھی حوالہ دیا گیا جنہوں نے یہ کہا تھا کہ روس تینوں بالٹک ریاستوں کے لیے ایک ’حقیقی اور مودجو خطرہ‘ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات شاہی برطانوی فضائیہ کے بمبار طیاروں کے روسی طیاروں کو ملک کی فضائی حدود میں مشرقی کورنویل کے قریب سے نکالنے کے لیے بلائے جانے کے موقع پر دیا تھا۔کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ برطانیہ یورکین کے تنازعے میں بہت زیادہ ’متحرک اور نمایاں‘ نہیں تھا۔’روس تینوں بالٹک ریاستوں کے لیے ایک حقیقی اور مودجو خطرہ ہیں۔اس کمیٹی نے وزارتِ خارجہ میں کٹوتیوں کو اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا جس کے نتیجے میں اب کم روسی ماہرین وزارت میں کام کر رہے ہیں اور تجزیوں پر بھی کم توجہ دی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :