’ایران مذاکرات‘ کا افشاء ،امریکا کی اسرائیل پر تنقید

جمعہ 20 فروری 2015 09:12

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 20فروری۔2015ء)امریکا نے اسرائیل کی جانب سے ایران کے ساتھ چھے بڑی طاقتوں کے مذاکرات کی تفصیل سیاق وسباق سے ہٹ کر افشا کرنے پر تنقید کی ہے۔وائٹ ہاوٴس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عہدے داروں نے خفیہ معلومات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر افشاء کرنے کی عادت ہی بنا لی ہے۔وائٹ ہاوٴس کے ترجمان جوش ایرنسٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ ان مذاکرات کو مخفی رکھنا چاہتی ہے۔

انھوں نے اسرائیل پر امریکا کے اس موٴقف کو داغدار کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔انھوں نے بدھ کو ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ''اسرائیلیوں نے مذاکرات میں ہمارے موقف سے متعلق جو کچھ کہا ہے،وہ درست نہیں ہے اور اس حوالے سے کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے''۔جوش ایرنسٹ کا کہنا تھا:''میرے خیال میں یہ کہنا درست ہوگا کہ امریکا مذاکرات کی میز پر ہونے والے گفتگو اور معلومات کے تبادلے کا سیاق وسباق سے ہٹ کر افشاء نہیں چاہتا ہے اور نہ وہ اس انداز میں ان معلومات اور تبادلہ خیال کو عام کرنے کے حق میں ہے کہ جس سے خود اس کی اور اس کے اتحادیوں کی پوزیشن خراب ہو''۔

(جاری ہے)

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین سکئی نے بھی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل پر مذاکرات کی منتخبہ تفصیل کو افشاء کرنے کا الزام عاید کیا ہے لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے کون سی خفیہ معلومات عام کی ہیں۔جین سکئی کا کہنا تھا:''میرے خیال میں یہ کہنا زیادہ درست ہے کہ آپ اسرائیلی حکومت سے جو کچھ سن رہے ہیں،وہ مذاکرات کا حقیقی عکاس نہیں ہے''۔واضح رہے کہ امریکا ،روس ،چین ،فرانس،برطانیہ اور جرمنی کے ایران کے ساتھ جوہری تنازعے پر مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں اور ان ممالک کے نمائندوں نے تنازعے کے حل کے لیے مارچ کے آخر تک فریم ورک سمجھوتا طے پانے سے اتفاق کیا ہے اور حتمی سمجھوتا 30 جون تک طے پاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :