صبر ،ہمت اور برداشت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے ،نواز شریف،دہشت گردی کے خلاف جنگ پورے ملک میں شروع ہو چکی ،یہ جنگ ہر صورت جیتنی ہے،یہ جنگ ہماری آئندہ نسلوں کی بقاء کی جنگ ہے،پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے ہر صورت پاک کریں گے،انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کریں گے ،ہمارے جان بازوں کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ،وزیر اعظم کا انسداد دہشت گردی فورس کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب،بلوچستان میں بدامنی کا خاتمہ اور خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں‘ بگٹی قبیلے کے نقل مکانی کرنے والوں کو واپس اپنے گھروں میں لائینگے‘وزیراعظم کی طلال بگٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو،پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطابقق

جمعہ 20 فروری 2015 08:54

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 20فروری۔2015ء )وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہمیں صبر ،ہمت اور برداشت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ پورے ملک میں شروع ہو چکی اور اس جنگ کو ہر صورت جیتنی ہے ،یہ ہماری آنے والی نسلوں کی بقاء کی جنگ ہے،پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے ہر صورت پاک کریں گے،دہشت گردی کے خلاف خنگ پوری قوم اور ادارے متحد ہیں ،دہشت گردوں کو شکست دینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کریں گے اور ان کی تمام ضروریات کو پورا کیا جائے گا ۔

نوجوانوں کا عزم دیکھ کر کہتا ہوں ایسے جان باز ایسے جوانوں کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے یہاں انسداد دہشت گردی فورس کی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، بدھ کے روز وزیر اعظم تقریب میں پہنچے تو آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلیٰ ،گورنر بلوچستان ،کور کمانڈر کوئٹہ جنرل ناصرعلی جنجوعہ سمیت صوبائی ارکان اسمبلی اوردیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

انسداد دہشت گردی فورس نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا شاندار عملی مظاہرہ کیا جس میں 200 پولیس اہلکاروں پر مشتمل دستے نے شرکت کی جن میں 18 خواتین اہلکار بھی شامل تھیں،انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت پاک آرمی نے کی ۔انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت پانے والوں کا تعلق پولیس سے ہے جنہیں ایک ماہ میں ٹریننگ دی گئی ۔پاسنگ آؤٹ کی اختتام پر وزیر اعظم نے شاندار مظاہرہ کرنے والے اہلکاروں میں انعامات بھی تقسیم کئے ۔

اس موقع وزیراعلیٰ بلوچستان عبد المالک نے وزیر اعظم نواز شریف کو یادگاری سوینئر پیش کی جبکہ آئی جی بلوچستان نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو یاد گاری سوینئر پیش کی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت پاسنگ آؤٹ تقریب میں شرکت کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے ،جوانوں کو دیکھ کر کہتا ہوں کہ ایسے جوانوں جذبوں کو دنیا کی کوئی شکست نہیں دیکھ سکتی ۔

انسداد دہشت گردی کی تشکیل پر وزیراعلیٰ اور آئی جی بلوچستان مبارکباد کے مستحق ہیں اور انسداد دہشت گردی فورس پاسنگ آؤٹ میں شریک نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔دہشت گردی کے خلاف جنگ پورے ملک میں شروع ہو چکی ہے اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا ئیں گے ۔جس قوم میں ایسے جان باز نوجوان موجود ہوں ایسے جوانوں کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ہر حالت میں جیتی ہے اور اسی میں ہماری آنے والے نسلوں کی بقاء ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک دہشت گردی کی جنگ کی زد میں ہے فورس جوانوں سے کہتا ہوں کہ ملک میں دہشت گردی کرنے والے کسی صورت نہ بچ پائیں ان کو خاتمہ ہر حالت میں ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کا قیام کیلئے عملی اقدامات کررہے ہیں اورعوام کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے ،دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے ،ملک اس وقت دہشت گردی کی زد میں ہے ہمیں ہمت ،صبر او برداشت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر قیمت پر جیتنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کا ہر شہری دہشت گردی کی جنگ میں پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ ہے ،دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری قوم کی جنگ ہے ۔پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے ہر صورت حال پاک کریں گے،دہشت گردی کے خلاف خنگ پوری قوم اور ادارے متحد ہیں اور اس قوم کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا،ملک میں دہشت گردوں کو شکست دینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکاروں کو جدید اسلحہ سے لیس کریں گے اور ان کی تمام ضروریات کو پورا کیا جائے گا ۔

ہمیں صبر ،ہمت اور برداشت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔ بعدازاں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے طلال بگٹی سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد طلال بگٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بگٹی خاندان سے دیرینہ اور خوشگوار تعلقات ہیں اور ان تعلقات کو مزید بہتر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلال بگٹی سے بلوچستان کے مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے ان کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی کا خاتمہ اور یہاں خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس صوبے کے حالات بہتر کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان سے صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بات ہوئی ہے‘ جلد ہی صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھائیں گے اور صوبے میں امن اور خوشحالی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بگٹی قبیلے کے نقل مکانی کرنے والوں کو واپس اپنے گھروں میں لائینگے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عبدالمالک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف کو کوئٹہ کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت پانے اہلکاروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور اپنے ملک کو اس ناسور سے پاک کرنا ممکن ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں امن لائیں گے اور یہاں پر ترقیاتی کاموں کا جال بچھائیں گے اور وفاقی حکومت کی پالیسی کو عملی جامعہ پہنائیں گے،انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت کرنے والے عہد کریں کہ وہ اپنے مفاد سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کریں گے اور صوبے میں امن وامان لانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے ،وزیراعلی نے کہا کہ بلوچستان میں پولیس کو سیاست سے پاک کریں گے اور پولیس فورس کو تمام وسائل فراہم کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس فورس میں میرٹ پر بھرتیاں ہوں گی اور پولیس فورس میں کی بھرتیوں میں سیاست کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن لانا پہلی ترجیح ہے ،ہم سب کو مل کر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہو گا ۔ قبل ازیں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی پہلی ترجیح ملک بھر میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ کو جیت کر عوام کی حفاظت اور امن کے قیام کو یقینی بنانا ہے کیونکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے شروع ہونیوالی جنگ دنوں اور مہینوں پر محیط نہیں ہو گی بلکہ ہمیں ایک طویل جدوجہد کرنا پڑے گی اس کے لئے ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ سرزمین پاکستان کو دہشت گردی کے دوچار شدید خطرات سے ہمت ، صبر، برداشت، حوصلہ مندی اور ہوش مندی سے بچانے کیلئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے اس لئے حکومت نے کاوٴنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی تشکیل نو کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں پر مشتمل کاوٴنٹر ٹیررازم فورس کے قیام کا فیصلہ کیاہے جس کو اسپیشل انٹیلی جنس آپریشنز اور انوسٹی گیشن کی جدید ترین تربیت دی جا رہی ہے ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعرات کو بلوچستان پولیس کے خصوصی دستہ برائے انسداد دہشت گردی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر پاک فوج کے سربراہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، انسپکٹر جنر ل پولیس بلوچستان محمد عملش چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ ، صوبائی وزراء بلوچستان واراکین اسمبلی سمیت قبائلی عمائدین بھی موجود تھے وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب کے بعد بلوچستان میں اسپیشل کمبیٹ یونٹ کا ایک دستہ اپنی تربیت مکمل کر کے فرائض انجام دینے کے لیے تیار ہے۔

آہستہ آہستہ پورے ملک میں امن و امان کے تحفظ کویقینی بنانے کے لیے سائنسی بنیادوں پرکام کیا جائے گا دہشتگردی کے خلاف پوری قوم اور قومی ادارے متحد ہو کر ایک فیصلہ کر چکے ہیں کیونکہ یہ ہماری معاشی اورمعاشرتی زندگی کا مسئلہ ہے،یہ ہماری آئندہ نسلوں کی بقا ء کا مسئلہ ہے، اسی کا احساس کرتے ہوئے کاوٴنٹر ٹیررازم فورس قائم کی گئی ہے ۔اس فورس کو جدید ترین ہتھیاروں اور دیگر آلات سے لیس کیا جارہا ہے۔

فوری اور تیز ترین جوابی کاروائی کے لیے ان کی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔وزیراعظم نے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاس آوٴٹ ہونے والے کاوٴنٹر ٹیرر،ازم فورس کے جوانوں کو میں تلقین کروں گاکہ آپ اپنے فرائض نظم و ضبط، احساسِ ذمّہ داری اور غیر جانبداری کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے انجام دیں اور شہریوں کو احساسِ تحفظ ملنا چاہیے۔ معصوم شہریوں کے ساتھ آپ کے رویے میں اعلیٰ اخلاقی اقدار نمایاں ہونی چاہییں اور کوئی مجرم آپ کے ہاتھوں سے بچنا نہیں چاہیے۔

یہی آپ کی تربیت کا مقصد ہے ،اسے پورا کریں تاکہ آپ کو تربیت دینے والے اساتذہ، آپ کا ادارہ اور ہم سب آپ پر فخر کر سکیں آج پاکستان کا ہر شہری دہشت گردی کے خلاف اپنی مسلح افواج اور اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ اس جنگ میں شریک ہے دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری پوری قوم کی جنگ ہے جہاں ہمارے جوان ، ہماری مسلح افواج آپریشن ضربِ عضب میں دہشتگردوں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف برسرپیکار ہیں وہاں ہماری قوم ،تمام قومی ادارے ، تمام صوبائی حکومتیں ، اور وفاقی حکومت ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک بھر میں دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اُکھاڑپھینکنے میں کوشاں ہیں دہشتگردی کے خلاف اس جنگ میں جس طرح تمام قومی اداروں، افواجِ پاکستان ، سیاسی جماعتوں ، اور تمام صوبائی حکومتوں نے ایک ہو کر جو نصب العین اپنایا ہے وہ فقیدالمثال ہے۔

جب قومیں ایک فیصلے پر متحد ہو جائیں تواُن کو کامیابی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ الحمداللہ ،کاوٴنٹر ٹیررازم فورس جس کے دستے کی آج پاسنگ آوٴٹ پریڈ منعقد ہورہی ہے وہ بھی اسی قومی اتفاق رائے اور حکمتِ عملی کا مظہر ہے۔اس فورس کی ٹریننگ میں پاک فوج، اسپیشل سروسز گروپ، پولیس اور متعلقہ اداروں نے حصہ لیا ۔ میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف کا ممنوں و مشکور ہوں کہ انہوں نے خصوصی دلچسپی لے کر اس کی تربیت پروگرام کوقلیل مدت میں کامیابی سے ہمکنار کرنے میں بہت عمدہ کردار ادا کیا ہمارے شہیدوں نے اپنے خون سے بہادری کی جو مثالیں قائم کی ہیں وہ نہ صرف کاونٹرٹیررازم فورس کے جوانوں بلکہ پوری قوم کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہوں گی اور وقت آنے پر قوم کے یہ بیٹے اور بیٹیاں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ان کی کارکردگی قابل فخر ہے اور جانثاری کا جذبہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔

آج کی یہ پاسنگ آوٴٹ پریڈ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔بلوچستان پولیس اور حکومت کوکاؤنٹر ٹیررازم فورس کی کامیاب تربیت پر میں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ میں تمام جوانوں کو جن میں میرے وطن کی جرت مند اور بہادربیٹیاں بھی شامل ہیں، ان کو ان کی تربیت کی کامیاب تکمیل پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ میں آپ کو اور پوری قوم کو یقین دلاتاہوں کہ انشاء الله ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جب تک ہمیشہ کے لیے اس دھرتی کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک نہیں کر دیا جاتا۔

یہ ہمارا عزم ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ عزم ایک وزیر اعظم ،ایک فوجی سپہ سالار اور ہر پاکستانی کے دل میں موجود ہونا چاہیے۔ الله کے فضل وکرم سے میں پورے ملک میں یہ عزم دیکھ رہا ہوں۔اگر یہ عزم سلامت رہے گا توپھر دہشت گردی اور دہشت گرد اس خطے سے ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائیں گے ۔اس میں وقت ضرورلگے گا۔ لیکن اب جب کہ دہشت گردی اس ملک کے اندر جاری ہے تواس کو ختم کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اس ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹیں گے یہ اتنی بڑی ذمہ داری ہے جتنی بڑی ذمہ داری اس ملک کو دوسرے مسائل سے باہر نکالنے کی ہے۔

تقریب میں پولیس کے جوانوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دی گئی تربیت کا نمونہ بھی پیش کیااور تربیت کے دوران اچھی کارکردگی کا مظاہر ہ کرنیوالوں کو انعامات دےئے گئے۔