وفاقی حکومت نے قومی ڈرگ پالیسی کا اعلان کردیا ، 2016ء تک تمام دوائیوں کو موجودہ قیمتوں پر منجمد کردیا گیا ، شیڈول والی دوائیوں کی قیمتوں میں شرح مہنگائی (سی پی آئی )اگر پچاس فیصد ہوگئی تو اضافہ صرف چار فیصد کیپ ، اور نان شیڈول دوائیوں میں اگر شرح مہنگائی (سی پی آئی ) ستر فیصد ہونے پر چھ فیصد کیپ اضافہ کردیا جائے گا،زیر مملکت صحت سائرہ افضل تارڑ

جمعرات 19 فروری 2015 09:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19فروری۔2015ء)وفاقی حکومت نے قومی ڈرگ پالیسی کا اعلان کردیا ہے ، پالیسی کے تحت 2016ء تک تمام دوائیوں کو موجودہ قیمتوں پر منجمند کردیا گیا ہے جبکہ شیڈول والی دوائیوں کی قیمتوں میں شرح مہنگائی (سی پی آئی )اگر پچاس فیصد ہوگئی تو اضافہ صرف چار فیصد کیپ ، اور نان شیڈول دوائیوں میں اگر شرح مہنگائی (سی پی آئی ) ستر فیصد ہونے پر چھ فیصد کیپ اضافہ کردیا جائے گا اس بات کا اعلان وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی ڈرگ پالیسی بنائی گئی ہے نواز لیگ کی حکومت میں آنے کے بعد اس قومی پالیسی پر کام شروع کردیا اور یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دوائیوں کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی اس پالیسی کے تحت کوئی بھی ایسی دوائی جو چار سال سے آئی ہوئی ہے ان کی قیمتوں میں دس فیصد تک کمی کی جائے گی یہ کمی قومی ڈرگ پالیسی کی بدولت ہوگی ۔

(جاری ہے)

اس پالیسی کے آنے کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی قیمتوں کا کوئی اختیار نہیں ہے ، قیمتوں کا تعین پالیسی بورڈ کرے گی جو پندرہ ممبران پر مشتمل ہے ۔ ملک میں جیسے ہی سی پی آئی اناؤنس ہوگا تو اس کے حساب سے شیڈول اور نان شیڈول دوائیوں کی قیمتوں کا تعین کیاجائے گا ۔ شیڈول دوائیوں میں اگر شرح مہنگائی ستر فیصد ہوگی تو اس میں صرف چار فیصد فی کیپ اضافہ کیاجائے گا اور نان شیڈول میں اگر شرح مہنگائی ستر فیصد ہوگی تو اس میں چھ فیصد کیپ اضافہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس قومی پالیسی کے تحت دوائیوں کی قیمتوں کا تعین کھلے طور پر کیاجائے گا نئی آنے والی دوائیاں انڈیا اور بنگلہ دیش کی قیمتوں پر طے کی جائینگی اگر کوئی دوائی آئے گی اور اس کی قیمت انڈیا اور بنگلہ دیش میں نہیں ہوگی تو پھر دوسرے ممالک کے ساتھ اس کا تعین کیاجائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کے ساتھ اس حوالے سے تمام معاملات طے پا گئے ہیں اگر دوائیوں کی قیمتوں میں تیس فیصد کمی کی جائے گی تو وہ سالانہ سلسلہ وار دس دس فیصد کمی کی جائے گی جو باہمی مشاورت سے طے کیا گیا ہے یہ ایک بیلنس پالیسی ہے اور اس سے انڈسٹری مالکان کو پتہ چلے گا کہ پانچ سال میں ان کی دوائی کی قیمت کیا ہوگی اس پالیسی میں ایکسپورٹ کو ترجیح دی گئی ہے اگر کوئی کمپنی بیرون ملک میں دوائی کو رجسٹرڈ کرتا ہے تو اس کو قومی پالییس ڈرگ کی قیمت سے مستثنیٰ کردیا ہے

متعلقہ عنوان :