وفاقی دارالحکومت میں23مارچ پریڈ کے موقع پر مدارس کی عارضی تعطیلات کا فیصلہ،پریڈ گراؤنڈ کے2کلو میٹر کے ایریا کے مدارس و امام بارگاہیں6روز بند رکھنے کافیصلہ، ذرائع، وفاق المدارس العربیہ نے 40 سے زائد مدارس کی بندش کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، اسلام آباد انتظامیہ نے اعتماد میں نہیں لیا، ترجمان ،مدارس دینیہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، عارضی بندش افسوسناک و غیرمعقول ہیں، مدارس کو مشکوک بنانے کی روش سے حکمران باز رہیں،قاضی عبدالرشید و دیگر کا رد عمل

منگل 17 فروری 2015 09:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2015ء) وفاقی دارالحکومت میں 23مارچ کو پریڈ کے موقع پر پریڈ گراؤنڈ سے دو کلومیٹر کے ایریا میں آنیوالے مدارس و امام بارگاہوں کو 6روز عارضی بند کرنے کافیصلہ کیاہے اور اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں جبکہ مدارس دینیہ کی عا رضی بندش بارے وفاق المدارس کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیاگیا، علماء نے کہاہے کہ مدارس دینیہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، عارضی بندش افسوسناک و غیرمعقول ہیں، مدارس کو مشکوک بنانے کی روش سے حکمران باز رہیں، انتظامیہ نے بندش کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا، ترجمان وفاق المدارس ۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایاکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 23 مارچ کو پریڈ کے موقع پر اسلام آباد انتظامیہ نے گراؤنڈ سے دوکلومیٹر کے ایریا ز میں آنیوالے مدارس و امام بارگاہوں کو 6روز کیلئے عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

عارضی بند ش کا فیصلہ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر کیاگیاہے ۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس کو ہدایات جاری کردی گئی ہی ہیں جبکہ دوسری جانب وفا ق المدارس العربیہ کے ترجمان نے کہاہے کہ انتظامیہ نے مدارس کی بندش کے حوالے سے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیاہے۔

اپنے رد عمل میں وفاق المدارس العربیہ اسلام آباد کے رہنماؤں مولانا قاضی عبدالرشید ،مولانا پیر عزیز الرحمن ،مولانا ظہور احمد علوی ،مولانا نذیر فاروقی ،مولانا عبدالغفار ،مولانا مفتی عبدالسلام ،مولانا عبدالرزاق حیدری ،مولانا محمد یعقوب طارق ،مولانا مفتی اویس عزیز سمیت وفاق المدارس ،جمعیت اہلسنت ،جمعیت علماء اسلام ،سنی علماء کونسل اور اہلسنت والجماعت کے اسلام آباد راولپنڈی کے رہنماوٴں نے اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے 18سے 23مارچ تک اسلا م آباد کے چالیس سے زائد مدارس میں جبری تعطیلات کی اطلاعات کوافسوسناک اور غیر معقول قرار دیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے باضابطہ طور پر تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہمیں صرف میڈیا کے ذریعے اطلاع ملی ہے جو ہمارے لیے باعث حیرت ہے ۔حکمران مدارس دینیہ کو مشکوک بنانے کی روش سے باز رہیں ۔اسلام آباد راولپنڈی کے علماء کرام اور مختلف جماعتوں کے رہنماوٴں نے واضح کیا کہ مدارس دینیہ کے خلاف امتیازی پالیسیاں ہرگز قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پہلے پہل جس طرح بات بات پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی جاتی تھی اس طر ح اب بات بات پر مدارس دینیہ کی جبری بندش اور تعطیلات کا طرز عمل نہ اختیار کیا جائے ۔

علماء کرام نے کہا کہ مدارس دینیہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں اور انہیں بلاوجہ خبروں کا موضوع بنانے سے گریز کیا جائے ۔دریں اثناء اسلام آباد راولپنڈی کے مدارس کے ذمہ داران اور تمام جماعتوں کے زعماء کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں اس معاملے پر مشاورت کے بعد حتمی رائے کا اظہا ر کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :