پورا ملک بدامنی اور انتشار کا شکار ہے، حکمرانوں کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے معیشت تباہی کے کنارے پہنچ چکی ہے،سراج الحق، حکمرانوں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، حکمرانوں نے قیام پاکستان کے مقاصد کو پس پشت ڈال دیا، پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والوں نے محض یہ ٹکڑا زمین نہیں بلکہ ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے عظیم قربانیاں دی تھیں، آج حکمرانوں کی نااہلی ، کرپشن اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تماشا بناہواہے، عوام غربت و افلاس کی چکی میں پس رہے ہیں، ملک اربوں ڈالر کا مقروض ہوچکاہے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے آخری سیشن سے خطاب

پیر 16 فروری 2015 08:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16فروری۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پورا ملک بدامنی اور انتشار کا شکار ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے معیشت تباہی کے کنارے پہنچ چکی ہے۔ حکمرانوں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، حکمرانوں نے قیام پاکستان کے مقاصد کو پس پشت ڈال دیا۔ پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والوں نے محض یہ ٹکڑا زمین نہیں بلکہ ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے عظیم قربانیاں دی تھیں۔

آج حکمرانوں کی نااہلی ، کرپشن اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تماشا بناہواہے۔ عوام غربت و افلاس کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ملک اربوں ڈالر کا مقروض ہوچکاہے۔ وہ اتوار کو منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے آخری سیشن سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہاکہ ملکی ترقی کے راستے میں اسلام رکاوٹ نہیں بلکہ حکمرانوں کی نیت اور کردار رکاوٹ ہے۔

ملک میں 37سال فوجی آمریت اور 30سال نام نہاد جمہوریت رہی لیکن ایک دن کیلئے بھی یہاں اسلام کا نفاذ نہیں ہوا مگر تمام خرابیوں کی جڑ اسلام کو قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک حکمرانوں کا قبلہ واشنگٹن رہے گا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔عوام سانپو ں کو دودھ پلا کر اڑدھے بناتے ہیں اور جب وہ ڈستے ہیں تو چیخ و پکار کرتے ہیں۔ یہاں قانون امیر کے لیے الگ ہے اور غریب کے لیے الگ، انصاف بکتاہے۔

یہاں دوہرا نظام تعلیم ہے۔ غربت کی وجہ سے غریبوں کے بچے سکول جانے کے بجائے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں غریب کو دوا نہیں ملتی۔ کرپشن اور حکمرانوں کی لوٹ مار نے ملک کی معیشت کو کھوکھلا کر دیاہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے اربوں ڈالر کے قرضے لیے جاچکے ہیں۔ ہمارے بجٹ کا سارا پیسہ سود کی قسطوں میں ادا ہو جاتاہے اور حکمران ہیں کہ مزید قرضے لیے جارہے ہیں۔

حکمران دن بدن خوشحال اور عوام بدحال ہوتے جارہے ہیں۔ عوام آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،جماعت اسلامی کی حکومت عوام کو یکساں نظام تعلیم ،پانچ بڑی بیماریوں کا مفت علاج اور تیس ہزار سے کم آمدنی والے خاندانوں کو آٹا دال چاول چائے اور چینی پر سبسڈی دے گی۔ سراج الحق نے کہا کہ 73ء کے آئین میں شامل اسلامی دفعات پر عمل کیا جاتا تو آج عوام بدامنی ،غربت ،مہنگائی اور انتشار سے دوچار نہ ہوتے۔

سراج الحق نے عوام سے اپیل کی کہ غربت سے تنگ آکر خودکشیاں کرنے کی بجائے ظالم و جابر لٹیروں سے نجات پانے کیلئے وہ آئندہ انتخابات میں ان لٹیروں کو مسترد کر دیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ہم انہیں ایک فلاحی و اسلامی ریاست دیں گے جس میں کسی غریب کا بچہ بھوکا سوئے گا نہ تعلیم ، صحت اور روزگار سے محروم رہے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ آنے والا دور جماعت اسلامی کا ہے ،اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کا ایجنڈا ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کاایجنڈاہے ،آئندہ انتخابات انشاء اللہ ظالموں کیلئے یوم الحساب ہوگا ،انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار رہنے والوں نے آج تک ایک دوسرے کا احتساب نہیں کیا۔

چچا ایک پارٹی میں ہے تو بھتیجا دوسری پارٹی میں اور دونوں ایک دوسرے کی کرپشن اور لوٹ مار کو تحفظ دیتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ عوام ان کے چہروں کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں۔امید ہے کہ عوام اپنے پاوٴں پر کلہاڑی مارنے کا رویہ ترک کرکے ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے۔