پاکستان اور بھارت کے مابین آج کا ورلڈ کپ میچ انتہائی دباؤ والا میچ ہوگا،جو ٹیم دباؤ برداشت کرے گی وہی جیتے گی، عمران خاندونوں ٹیموں کے درمیان فرق محمد عرفان کا ہوگا،ویرات کوہلی خطرناک بیٹسمین ہیں،پاکستان کے پاس دنیا کا بہترین ٹیلنٹ موجود ہے،کرکٹ بورڈ میں مرضی کے لوگ لگائے گئے ہیں،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیمیں ہیں، نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 15 فروری 2015 10:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین آج کا ورلڈ کپ میچ انتہائی دباؤ والا میچ ہوگا،جو ٹیم دباؤ برداشت کرے گی وہی جیتے گی،دونوں ٹیموں کے درمیان فرق محمد عرفان کا ہوگا،ویرات کوہلی خطرناک بیٹسمین ہیں،پاکستان کے پاس دنیا کا بہترین ٹیلنٹ موجود ہے،کرکٹ بورڈ میں مرضی کے لوگ لگائے گئے ہیں،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیمیں ہیں۔

ایک نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میچ میں کپتان کا کردار اہم ہوتا ہے،کپتان پراعتماد ہو تو اسے دیکھ کر کھلاڑیوں کو بھی حوصلہ ملتا ہے۔پاکستان اور بھارت کے مابین میچ میں دونوں ٹیموں پر دباؤ ہوگا،جو دباؤ برداشت کر پائے گا وہ جیتے گا۔

(جاری ہے)

دونوں ٹیموں کے پاس موقع ہے کہ وہ کوارٹر فائنل تک پہنچ سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے میچ میں مصباح کو نمبر4پر کھیلنا چاہئے،اگر پاکستان کی ابتدائی دو تین وکٹیں جلدی گر گئیں تو ٹیم دباؤ میں آجائے گی،بہترین بیٹسمینوں کو اوپر آکر بیٹنگ کرنی چاہئے،ٹیم کو صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا ہوگا،ہارنے کا خوف دل سے نکال دیں اور مخالف کی غلطینوں کا انتظار کریں۔

انہوں نے کہا کہ280سے اوپر کا ہدف فائٹنگ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر میں آسٹریلیا میں کھیل رہا ہوتا تو چار سپیشلسٹ باؤلرز اور پانچویں پارٹ ٹائم باؤلر کے ساتھ میدان میں اترتا،ہم نے تین باؤلرز کے ساتھ 1992ء کا ورلڈ کپ جیتا۔دونوں ٹیموں میں محمد عرفان کا فرق ہے،عرفان نے اگر ٹھیک باؤلنگ کرائی تو میچ وننگ ہوسکتا ہے،عرفان بھرپور انداز میں باؤلنگ کرے تو وہ وسیم اکرم کا متبادل بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاسرشاہ کو آسٹریلیا میں کھلانے کا فیصلہ درست ہے،اسے ہر میچ میں کھلانا چاہئے،وہ مشتاق احمد کا متبادل ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم فائدے میں رہے گی،پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم نے اگر بڑا ٹوٹل بنا لیا تو اسے فائدہ ہوگا۔بھارت کو یہ فائدہ حاصل ہے کہ وہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کھیل چکا ہے،اس کی تیاری بہتر ہے لیکن مسلسل ہارنے سے بھارت کی ٹیم کا مورال گرا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کوہلی خطرناک بیٹسمین ہے جبکہ دھونی ان کا تگڑا کپتان ہے،پاکستانی ٹیم میچ ہارنے کی فکر نہ کریں ہم بھی ہارے تھے۔انہوں نے کہا کہ وکٹ کیپر ایسا ہونا چاہئے جو اپنے کام میں مہارت رکھتا ہو،پاکستان جیسا ٹیلنٹ دنیا میں کسی کے پاس نہیں،حفیظ،جنید اور سعید اجمل کے باہر ہونے سے فرق پڑے گا۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ بورڈ میں مرضی کے لوگ شامل کئے جاتے ہیں اور کرکٹ کو پروان چڑھنے نہیں دیا جاتا،آسٹریلیا میں سب سے بہترین ڈومیسٹک سٹرکچر ہے،بھارت میں آئی پی ایل سے ٹیلنٹ سامنے آیا۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیمیں ہیں۔