شمالی وزیرستان ہماری اپنی سرزمین ہے دہشتگردوں کا خاتمہ کرکے اپنے شہریوں کو تحفظ دینگے،حکومت ، مولوی فضل اللہ کے حوالے سے افغانستان سے رابطہ میں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا بہتر نتیجہ آئے گا ، خرم دستگیر کا قومی اسمبلی میں اظہا ر خیال

ہفتہ 14 فروری 2015 09:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2015ء) حکومت نے ایوان میں کہاہے کہ شمالی وزیرستان ہماری اپنی سرزمین ہے دہشتگردوں کا خاتمہ کرکے اپنے شہریوں کو تحفظ دینگے، مو لوی فضل اللہ کے حوالے سے افغانستان سے رابطہ میں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا بہتر نتیجہ آئے گا ۔ جمعہ کے روزقومی اسمبلیمیں وقفہ سوالات کے دوران وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہاہے کہ مولوی فضل اللہ کے حوالے سے افغانستان سے رابطہ میں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا بہتر نتیجہ آئے گا ، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہاہے کہ پاکستانی ورلڈ کپ میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کرینگے، بھارتی یونس خان کوٹرنک کارڈ سمجھتے ہیں جبکہ مصباح الحق ، ناصر جمشید ہماری امید ہیں جبکہ ڈپٹی سپیکر ان فٹ ہونیوالے کھلاڑیوں کو فٹ قرار دے کر ورلڈ کپ کھیلنے کیلئے بھجوانے کا نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کی وزارت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقا ت کرے۔

(جاری ہے)

۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ جب سے وزارت کھیل صوبوں کو منتقل ہوئی ہے اس لئے کھیلوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کی ذمہ داری صوبوں کی ہے، وفاقی دارالحکومت کے علاقے میں کھیلوں کے فروغ کے لئے آئی پی سی نگرانی کا کام کرتا ہے، سوات میں بد امنی کی وجہ سے کام رکا ہوا تھا، قائمہ کمیٹی کی ہدایت پر سوات اور مالم جبہ میں کھیلوں کے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے مختص فنڈز بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں وزیر خارجہ امور کی جانب سے وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ پاکستان جنیوا کنونشن کا حصہ ہے، جہاں متحارب ریاستیں آپس میں لڑ رہی ہوں وہاں انسانی حقوق کے حوالے سے جنیوا کنونشن پر عملدرآمد ضروری ہے، شمالی وزیرستان ہماری اپنی سرزمین ہے، ہمیں اپنے شہریوں کو بھی تحفظ دینا ہے اور دہشت گردوں سے بھی لڑنا ہے۔

بیلم حسنین کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پاکستان نے صرف انڈونیشیاء کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کیا ہے جس کے بعد کینو کی برآمد ایک کروڑ 92 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ 2006ء میں ہوا تھا اس کے بعد پاکستان کی برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران چلغوزے کی برآمدات میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حکومت نے جی ایس پی پلس کی صورت میں 8 ارب ڈالر کی اضافی برآمدات یورپی یونین کو کی ہیں، چین سے معاشی سفارتکاری کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھا جا رہا ہے، چین سے آزادانہ تجارت کے دوہرے معاہدے کے بعد پاکستان کو زیادہ مارکیٹ تک رسائی ملے گی۔ مزمل قریشی کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت نے بتایا کہ پاکستان مختلف ممالک سے آزادانہ تجارت کے معاہدوں میں زرعی مصنوعات پر ترجیحی حیثیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

گزشتہ دو سالوں کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ نے 4 ارب 28 کروڑ 38 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات کئے۔ ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا کہ نظم و ضبط کا پابند ہے اور اس کی کارکردگی اچھی ہے، کسی زخمی یا ان فٹ کھلاڑی کا انتخاب سکواڈ میں نہیں کیا گیا، یاسر شاہ ایک اچھی دریافت ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ اگر کسی زخمی یا ان فٹ کھلاڑی کا انتخاب ہوا ہے اور اسے واپس بھجوایا گیا ہے تو اس کا نوٹس لیا جائے۔

ریاض پیرزادہ نے کہا کہ بھارتی یونس خان کو ٹرنک کارڈ کہتے ہیں، وہ بڑے میچ کا پلیئر ہے اس کے علاوہ صہیب مقصود، ناصر جمشید، مصباح ہماری امید ہیں، پاکستانی ٹیم بھارت کو شکست دے گی۔ عذرا فضل کے سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ نواز شریف کی سربراہی میں حکومت، افغانستان سے تعلقات کے نئے دور کا آغاز کیا ہے، افغانستان کے حالیہ انتخابات میں پاکستان غیر جانبداری اور وہاں کے عوام کی رائے کا احترام کیا، مولوی فضل اللہ کے حوالے سے افغانستان سے رابطہ میں ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا بہتر نتیجہ آئے گا، افغانستان سے تعلقات بہتر سمت جا رہے ہیں اس کے نتائج بھی جلد سامنے آئیں گے۔

شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وزیر ٹیکسٹائل عباس خان آفریدی نے بتایا کہ برآمدات کا 54 فیصد حصہ ٹیکسٹائل کا حصہ ہے، حکومت کی جانب سے توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے اقدامات سے نئی ٹیکسٹائل انڈسٹری لگ رہی ہے، کوئی جا نہیں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری ہو چکی ہے، یہ پالیسی تمام فریقین کی مشاورت سے منظور ہوئی ہے، تمام تنظیموں نے اس کو سراہا ہے، ویلیو ایڈڈ سیکٹر اس سے بہت خوش ہے۔