دینی مدارس کو فنڈز دینے والے ممالک کو حکومت سے باقاعدہ اجازت حاصل کرنا ہوگی،سردار محمد یوسف، مدارس کی رجسٹریشن جاری ہے ، بعض مدارس کے کچھ تحفظات ہیں جنہیں حکومت دور کرنے کی کوشش کررہی ہے،مدارس کے جائز مطالبات حکومت پورا کرے گی،سیاسی جماعتوں میں عسکری ونگ نہیں ہونے چاہئیں ، کرپشن کا خاتمہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 فروری 2015 09:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2015ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت جو ملک بھی دینی مدارس کو فنڈز دے گا اسے حکومت سے باقاعدہ اجازت حاصل کرنا ہوگی۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدارس کے لوگ ہم سے تعاون کررہے ہیں اور مدارس کی رجسٹریشن جاری ہے لیکن بعض مدارس کے کچھ تحفظات ہیں جنہیں حکومت دور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کے جو جائز مطالبات ہوں گے حکومت انہیں پورا کرے گی اور ہم مدارس میں دینی علوم کے علاوہ دور حاضر کے جدید علوم کا بھی انتظام کررہے ہیں تاکہ مدارس کے طلباء ان سے مستفید ہوسکیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی نے مدارس کے حوالے سے جن تحفظات کا اظہار کیا ہے ہم ان سے اتفاق نہیں کرتے کیونکہ یہ مدارس صدیوں سے برصغیر پاک و ہند میں قائم ہیں اور نامور و نامی گرامء علماء کرام اور مشائخ ان مدارس کے بانی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مدارس اپنے طور پر کام کررہے ہیں جبکہ چند مدارس حکومت کی زیر نگرانی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں عسکری ونگ نہیں ہونے چاہئیں اور سیاسی جماعتوں کا منشور صرف عوام کی خدمت ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ ہم وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ سینٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونی چاہئے اور اگر کسی پر الزام ہے تو اسے انتخابات سے الگ ہوجانا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :