جماعت اسلامی نے کراچی کا امن تباہ کرنے کا ذمہ دار ایم کیو ایم کوقراردیتے ہوئے گورسندھ کو ہٹانے ، کراچی ،حیدر آباد میں شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا، حکمران مصلحتوں سے بالاتر ہوکر گورنر ہاؤس میں ہونیوالے اتفاق رائے پر عملدرآمد کرائیں،سانحہ 12 مئی، 12ربیع الاول ، سانحہ عاشور کراچی کے سانحات کی رپورٹس کو منظر عام پر لایا جائے، لیاقت ، پائیدار امن شفاف انتخابات اور قاتلوں کو کیفر دار تک پہنچانے سے آئیگا،سبط جعفر و شکیل اوج کے قتل بھی ایم کیو ایم نے کئے،سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ایم کیو ایم ملوث، حقائق قوم کو بتائے جائیں، نعیم الرحمن ، مشتر کہ پریس کانفرنس

بدھ 11 فروری 2015 09:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11فروری۔2015ء)جماعت اسلامی نے کراچی کا امن تباہ کرنے کا ذمہ دار ایم کیو ایم کوقراردیتے ہوئے گورسندھ کو ہٹانے ، کراچی ،حیدر آباد میں شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ حکمران مصلحتوں سے بالاتر ہوکر گورنر ہاؤس میں ہونیوالے اتفاق رائے پر عملدرآمد کرائیں،سانحہ 12 مئی، 12ربیع الاول ، سانحہ عاشور کراچی، بولٹن مارکیٹ آتشزدگی کے سانحات کی رپورٹس کو منظر عام پر لایا جائے،حکومت عمران فاروق قتل کیس کے گواہوں کو چھپانے کی بجائے منظر عام پر لائے، متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف منظم تحریک اور شہر قائد کے باسیوں کو تنہاء نہیں چھوڑینگے جبکہ امیر کراچی نعیم الرحمن نے کہاہے کہ کراچی میں پائیدار امن غیرجانبدار و شفاف انتخابات اور عوام کے قاتلوں کو کیفر دار تک پہنچانے سے آئیگا، ڈاکٹر سبط جعفر و شکیل اوج کے قتل بھی ایم کیو ایم نے کئے،سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ایم کیو ایم ملوث، کراچی کی سب سے بڑی دہشت گرد جماعت کے آنے کے بعد معاشی حب تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی اسلام آباد سیکرٹریٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، زبیر فاروق ، شمس الرحمن سواتی اور شاہد شمسی بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ 2007ء میں لندن میں یہ طے ہوا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ کوئی جماعت اتحاد نہیں کرے گی لیکن افسوس پیپلزپارٹی اس بات سے مکر گئی جبکہ اب مسلم لیگ ن بھی مصلحت پسندی سے کام لے رہی ہے۔

ایم کیو ایم نے سانحہ پشاور کے بعد آل پارٹیز کانفرنس میں قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے بعد جب سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن جائے حادثہ کا جائزہ لینے گئے تو ان کا راستہ ایم کیو ایم نے روکا، پوری فیکٹری انہی کے قبضے میں تھی جبکہ اب جے آئی ٹی کی رپورٹ نے سارا پول کھول دیاہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ 12مئی ، سانحہ 12ربیع الاول جلوس، سانحہ عاشور کراچی، بولٹن مارکیٹ آتشزدگی کی رپورٹس بھی منظر عام پر آنی چاہئیں ۔

انہوں نے کہاکہ شہر قائد میں شیعہ سنی شخصیات کو ٹارگٹ کرنیوالے بھی ایم کیو ایم کے ہی ٹارگٹ کلرز ہیں ڈاکٹر سبط جعفر اور شکیل اوج جیسی علمی شخصیات کو انہی دہشت گردوں نے ٹارگٹ کیا لیکن افسوس جب وزیراعظم میاں نوازشریف کراچی جاتے ہیں تو ان خاندانوں سے ملاقات تک نہیں کرتے۔ انہوں نے کہاکہ اب حکمرانوں کو مصلحتوں سے بالاتر ہوکرگورنر ہاؤس میں ہونیوالے اتفاق رائے پر عملدرآمد کرنا ہوگا تبھی شہرقائد میں امن قائم ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی سرگرمیاں سب کے سامنے ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان منصب پر اہل شخص کوبٹھایا جائے حیدر آباد کے سیٹلمنٹ اور اریجمنٹ کے فارمولے نے تباہی پیدا کردی ہے اب اس فارمولے کو ختم کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مقدمہ بھی فوجی عدالتوں میں جانا چاہیے کیو نکہ خود ایم کیو ایم ان عدالتوں پر اعتماد کا اظہار کرچکی ہے جبکہ اب جعلی مینڈیٹ کو بھی ختم ہوناچاہیے اور ہم چاہتے ہیں کہ کراچی اور حیدرآباد میں دوبارہ شفاف انتخابات کروا کر حقیقی معنوں میں عوامی نمائندوں کو اسمبلیوں تک رسائی دی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیشہ جماعت اسلامی نے اس ظلم کے خلاف تنہا آواز بلند کی ہے اب تحریک انصاف نے بھی آواز اٹھائی ہے جوکہ خوش آئند ہے ہم ایم کیو ایم کے ظلم کے خلاف ملک بھر میں منظم تحریک چلائینگے ۔قبل ازیں کراچی شہر کے امیر نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے لیکن افسوس اسے کبھی بین الاقوامی سازشوں کاشکار کیاگیا اور کبھی نفرتوں اور تعصب کی سیاست کی نذر کیاگیا ایم کیو ایم سے قبل پنجابی مہاجر، سندھی مہاجر، پٹھان مہاجر کا کوئی جھگڑا نہیں تھا جبکہ اس کے بعد سب سے زیادہ استحصال مہاجروں کا بھی ایم کیو ایم نے بھی کیا۔

انہوں نے کہاکہ کراچی آج آزاد نہیں یرغمال شہر بنا ہوا ہے اس ملک کا دیرپا اور مستقل حل غیر جانبدار و شفاف انتخابات ہیں جبکہ فوری طور پر قاتلوں کو کیفر کر دار تک پہنچا کر شہر میں امن قائم کیا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ جوقاتل واٹر بورڈ اور کے ایم سی میں چھپائے گئے ہیں انہیں منظر عام پر لاکر کیفر کردا رتک پہنچایا جائے سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں فائربریگیڈ عملہ نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا کیونکہ فائر بریگیڈ میں95فیصد لوگ ایم کیو ایم کے کارکن ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ 15دن میں آنی چاہیے۔ ایم کیو ایم والے سنی، شیعہ، فوج، پولیس، رینجرز اور عام لوگوں کے قاتل ہیں انہیں کسی صورت رعایت نہیں دینی چاہیے۔