سرینگر مظفرآباد دو طرفہ تجارت کے بعد بس سروس بھی غیر معینہ مدت کے لیے معطل،57 مسافر آر پار پھنس گئے، آر پار پھنسے ہوئے 72 ٹرک اور ان کے ڈرائیوروں کی واپسی کا معاملہ حل نہ ہو سکا

منگل 10 فروری 2015 09:34

چناری(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10فروری۔2015ء)سرینگر مظفرآباد دو طرفہ تجارت کے بعد پیر کے روز روانہ ہونے والی دو طرفہ بس سروس کے بھی معطل ہونے کیوجہ سے57 مسافر آر پار پھنس گے جبکہ آر پار پھنسے ہوئے 72 ٹرک اور ان کے ڈرائیوروں کی واپسی کا معاملہ حل نہ ہو سکا تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کے بھارتی الزام کے بعد پیر کے روز معمول کے مطابق روانہ ہونے والی سرینگر مظفرآباد بس سروس کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا ہے بس سروس کی معطلی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے 6 مسافر مقبوضہ وادی اور مقبوضہ وادی کے 51 افراد آزاد کشمیر میں پھنس کر رہہ گئے جبکہ چوتھے روز بھی منشیات سمگلنگ کے الزام کے باعث آر پار پھنسے ہوئے 72 ٹرکوں کی واپسی کا مسلہ حل نہ ہو سکا دوسری جانب گزشتہ جمعہ کے روز چکوٹھی ٹریڈ سنٹر سے راولپنڈی اسلام آباد لوڈ ہو کر آنے والے 49 ٹرکوں کو عباسیاں مری کے مقام پر مقامی ٹرانسپورٹروں اور لوگوں نے روک رکھا ہے اور ان ٹرکوں پر تقریباً تین کڑوڑ مالیت کا کیلا لوڈ ہے جو خراب ہو رہا ہے مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ بھارت میں گرفتار ہونے والے ڈرائیور کی رہائی اور واپسی تک ان49 ٹرکوں کو پنڈی کیطرف نہیں جانے دیا جائے گا مری کے مقام پر روکے گئے 49 ٹرکوں میں تین کڑوڑ سے زائد مالیت کا کیلا گلنے کے قریب پہنچ چکا ہے جبکہ حکومت آزاد کشمیر ،خیبر پختو نخواہ اور پنجاب ٹس سے مس نہیں ہو رہے دریں اثناء پیر کے روز گرفتار ڈرائیور کے ورثاء اور ٹرانسپورٹروں نے گڑھی دوپٹہ کے مقام پر سرینگر مظفرآباد بس سروس کو روکنے کی کال دے رکھی تھی اس سے قبل ہی سیکورٹی خدشات کی بناء پر بس سروس کو معطل کر دیا گیا جبکہ بعد مظاہرین نے سرینگر مظفرآباد شاہراہ کو ٹائر جلا کر بند کر دیا مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر ڈرائیور کی واپسی کے مطالبات درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقرریں نے کہا کہ جب تک بے گناہ ڈرائیور بھارت سے واپس نہیں آتا اس وقت تک بھارت کے 50 ٹرکوں کو واپس نہ کیا جائے اگر حکمرانوں نے ایسا کیا تو جلاؤ گھیراؤ کی تحریک شروع کریں گے اس دوران حالات کی خرابی کی تمام تر زمہ داری حکمرانوں پر عائد ہو گی جموں و کشمیر جائنٹ چیمر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکر ٹری اطلاعات اعجاز میر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان بالخصوص وزارت خارجہ پاکستان اس معاملے کو حل کروانے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں اس وقت ساڑھے تین سو کیلے کے ٹرک مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کی سڑکوں پر کھڑے ہیں اگر یہ مسلہ حل نہ ہوا تو آر پار کے تاجروں کو تقریباً 40 کڑوڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :