پیپلزپارٹی کے 21، ن لیگ کے 8،جے یو آئی (ف)کے تین ،فاٹا سے چار،ایم کیوایم کے تین، اے این پی کے سات،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ایک،مسلم لیگ ق کے ایک،بی این پی (عوامی) کے دو ، نیشنل پارٹی کے ایک بلوچستان سے دو آزادسینیٹر 11مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے ، اکثریت کی ایوان میں واپسی کا امکان ،نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے بھی کئی نام سامنے آگئے

پیر 9 فروری 2015 08:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2015ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے 21،مسلم لیگ ن کے 8،جمعیت علماء اسلام (ف)کے تین ،فاٹا سے چار،ایم کیوایم کے تین، اے این پی کے سات،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ایک،مسلم لیگ ق کے ایک،بی این پی (عوامی) کے دو ، نیشنل پارٹی کے ایک جبکہ بلوچستان سے دو آزادسینیٹر 11مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے تاہم ان میں سے اکثریت کی ایوان میں واپسی کا امکان ہے کیونکہ وہ پارٹی میں اہم حیثیت رکھتے ہیں۔

سینٹ کی انتخابات کے ساتھ ہی آئندہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئر مین کے لئے امیدواروں کے بعض نام سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔سینٹ کی ان نشستوں کے لئے انتخابات 3مارچ کو ہوں گے جس کے لئے الیکشن کمیشن شیڈول کا اعلان کر چکا ہے جس کے تحت 12اور 13فروری کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کئے جائیں گے،16اور 17فروری کو ان کی جانچ پڑتال ہوگی جس کے لئے ان کے تجویزکنندہ اور تائید کنندہ کا ہونا ضروری ہوگا،ہر صوبہ سے سات عام،اور چار مخصوص نشستوں پر مقابلہ ہوگا۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری، ڈپٹی چیئر مین صابر بلوچ،اے رحمان ملک،عدنا ن خان، الماس پروین،عبدالقیوم سومرو،ڈاکٹر جہانگیر بدر، فرحت عباس، فاروق ایچ نائیک، گل محمد لاٹ،گلزار احمد خان،اسلام الدین شیخ،محمد یوسف بادینی، مولا بخش چانڈیو، محمد کاظم خان،سعیدہ اقبال،سلیم ایچ مانڈوی والا،سردار علی خان، ثریا امیرالدین،صغریٰ امام، وقار احمد خان،فاٹا سے آزاد ارکان سینٹ عباس آفریدی،ملک رشید اعوان،حاجی خان آفریدی،ادریس خان صافی،ایم کیوایم کے عبدالحسیب خان،بابر خان غوری، شیرالہ ملک،اے این پی کے عبدالنبی بنگش،افراسیاب خٹک، امرجیت، فرح عاقل، حاجی محمد عدیل،زاہد خان،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے عبدالرؤف،مسلم لیگ ن کے بیگم نجمہ حمید،چوہدری جعفر اقبال،مشاہد اللہ خان،پرویز رشید،پروفیسر ساجد میر،راجہ ظفر الحق،سردار یعقوب خان ناصر،سید ظفر علی شاہ،مسلم لیگ ق کے چوہدری شجاعت حسین،جمعیت علماء اسلام ف کے حاجی غلام علی، ہیمن داس،مولانا عبدالغفور حیدری،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے کلثوم پروین،میر محمد علی رند،نیشنل پارٹی کے میر حاصل خان بزنجو جبکہ بلوچستان سے آزاد سینیٹر حیات خان مندوخیل اور نوابزادہ محمد اکبر مگسی ریٹائر ہونے والے سینیٹروں میں شامل ہیں۔