وفاقی پولیس کا ہم جنس پرستی کے خلاف مہم چلانے کا اعلان، دارالحکومت اسلام آباد کے پوش سیکٹرز ،مارکیٹوں ،سفارتخانوں اور گھروں میں قائم مراکز کی نگرانی کا فیصلہ ، ٹیمیں تشکیل

پیر 9 فروری 2015 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2015ء)وفاقی پولیس کا ہم جنس پرستی کے خلاف مہم چلانے کا اعلان، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پوش سیکٹرز ،مارکیٹوں ،سفارتخانوں اور گھروں میں قائم مراکز کی نگرانی کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ،اسلام مخالف سرگرمیاں سفارتخانوں اور مارکیٹوں سے نکل کر گھروں تک پہنچ گئیں ،وزارت داخلہ کی جانب سے فیصلہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کے علاوہ ایڈزکی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث کیا گیا ہے ۔

ماہر نفسیات اور متعلقہ ڈاکٹرز کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر بروقت فوری اقدامات نہ کیے گئے تو دو سال بعد پاکستان میں ایڈز کی شرح دنیا کے ممالک کی نسبت دوسرے نمبر پر آسکتا ہے ۔ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2015ء ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد پولیس کی جانب سے سخت ہدایات کے بعد وفاقی دارالحکومت میں تھانوں کی سطح پر ہم جنس پرستی کے خلاف مہم چلانے کا اعلان کا فیصلہ کرتے ہوئے مانیٹرنگ سیل اورپولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق ہم جنس پرستی اسلام آباد میں سفارتخانوں اور پوش مارکیٹوں سے نکل کر گھروں تک پہنچ گئی ہے جس سے خطرناک ترین نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔وزارت داخلہ کی جانب سے ہدایات کے بعد وفاقی پولیس نے ہم جنس پرستی کے تمام مراکز اور سینٹرز کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایات کی ہیں جبکہ ایڈز کے موضی مرض سے بچنے کے لیے حکومت نے ڈاکٹرز اور ماہر نفسیات سے حاصل معلومات کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ ہم جنس پرستی اسلام مخالف ہونے کے علاوہ ایڈز کی بیماری میں تیزی سے اضافہ ہے جو کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف سخت ترین سازش بتائی جاتی ہے جس کے تحت اسلام آباد میں پوش سیکٹرز سے نکل کر بیوٹی پارلر اور گھروں میں تبدیل ہو گئے ہیں جن کو روکنے اور بروقت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلیٰ حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام سیکٹروں میں ہم جنس مراکز کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے اور تمام طرح کی سرگرمیوں سے وزارت داخلہ کو آگاہ رکھا جائے ۔

متعلقہ عنوان :