اسلام آباد سے چو ری کیئے گئے نوزائیدہ بچوں کو عرب ممالک میں اونٹ ریس کے لیے فروخت کرکے ماہانہ کروڑوں روپے کما ئے ، این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب کا انکشاف،پنجاب ،پشاور ،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں ان کاگروہ منظم طریقے سے کام کررہاہے، طاہرہ گل

پیر 9 فروری 2015 09:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2015ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں نوزائیدہ بچوں کی ہسپتالوں سے چوری اورفروخت کا اعتراف کرنے والی این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب نے انکشاف کیا ہے کہ وہ نوزائیدہ بچوں کو ابو ظہبی ،قطر سمیت دیگر عرب ممالک میں اونٹ ریس کے لیے فروخت کرکے ماہانہ کروڑوں روپے کمالیتے ہیں ۔

پنجاب ،پشاور ،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں ان کاگروہ منظم طریقے سے کام کررہاہے جس میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی متعلقہ واڈز کا عملہ جن میں نرسز ،واڈ بوائے ،چوکیدار ،سیکورٹی عملہ جبکہ پنجاب اور پشاور میں نوزائیدہ بچوں کے ہسپتالوں سے اغوا ء میں متعلقہ ڈاکٹرز کے شامل ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق انہوں نے اس بات کابھی انکشاف کیاہے کہ وہ گزشتہ پاکستان سالوں سے ملک بھر میں مختلف شہروں میں قائم سرکاری ونجی ہسپتالوں سے سینکڑوں نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال عملے اور بھیک مانے والے کی مدد سے اغواء کیا ۔

جس کے بعد انہیں بے اولاد افراد کے ہاتھوں لاکھوں روپے میں فروخت کردیا جاتا ہے جس کا باقادہ طورپر ہسپتال عملے ،بھیک مانے والوں اور فروخت کندہ کو لانے والوں میں ملنے والی رقم تقسیم کی جاتی ہے ۔تھانہ رمنا پولیس کے مطابق مدرویلفےئر این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ نوزائیدہ بچوں کو ابو ظیبی ،قطر سمیت دیگر عرب ممالک میں اونٹ ریس کے لیے فروخت کرکے ماہانہ کروڑوں روپے کمالیتے ہیں ۔

پنجاب ،پشاور ،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں ان کاگروہ منظم طریقے سے کام کررہاہے جس میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی متعلقہ واڈز کا عملہ جن میں نرسز ،واڈ بوائے ،چوکیدار ،سیکورٹی عملہ جبکہ پنجاب اور پشاور میں نوزائیدہ بچوں کے ہسپتالوں سے اغوا ء میں متعلقہ ڈاکٹرز کے شامل ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے ۔ پولیس ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں نوزائیدہ بچوں کی ہسپتالوں سے چوری اورفروخت کا اعتراف کرنے والی این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب نے انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ پاکستان سالوں سے ملک بھر میں مختلف شہروں میں قائم سرکاری ونجی ہسپتالوں سے سینکڑوں نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال عملے اور بھیک مانے والے کی مدد سے اغواء کیا ۔

جس کے بعد انہیں بے اولاد افراد کے ہاتھوں لاکھوں روپے میں فروخت کردیا جاتا ہے جس کا باقادہ طورپر ہسپتال عملے ،بھیک مانے والوں اور فروخت کندہ کو لانے والوں میں ملنے والی رقم تقسیم کی جاتی ہے ۔