حالات بہتر بنانے کیلئے پاکستان صورتحال میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کرے‘ بھارتی وزیر دفاع،کشمیر میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں‘ منوہر پاریکر کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 8 فروری 2015 10:09

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8فروری۔2015ء)بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ ماحول بہتر بنانے کیلئے پاکستان کو بھی ماحول بہتر بنانے کیلئے کام کرنا ہو گا‘ کشمیر میں فوج کٹھن حالات میں کام کر رہی ہے تاہم فوج کو اس بات کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جس طرح سے ملک کے دیگر حصوں میں جنگجوؤں کے خلاف کاررو ائی جاری رہے گی بالکل اسی طرح کشمیر میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور یہاں بھی عسکریت پسندی کیخلاف آپریشن کے دوران عام لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائیگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پچھلے دو برسوں سے کشمیر میں تشدد کا گراف کم ہو گیا ہے اور عسکریت پسندی کے واقعات میں بھی ضرور کمی آئی ہے تاہم عسکریت پسندی ختم نہیں ہوئی ہے لیکن فوج کیلئے لازمی بنا دیا گیا ہے کہ وہ جوابدہ ہیں اور کسی بھی جگہ وہ عام لوگوں کو کوئی گزند نہ پہنچائیں۔

انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کیلئے فوج کو ضروری ہدایات دی گئی ہین اور اس سلسلے میں فوج کیلئے ایک ضابطہ اخلاق واضح کر دیا گیا ہے‘ منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر روک لگانے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور جہاں کہیں بھی فوج سے سرزد غلطی ہوتی ہے ان فوجیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے چھتر کام کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی جگہ فوج کو یہ حق حاصل نہیں ہو گا کہ ان کی غلطی کی وجہ سے ایک عام شہری کی زندگی چلی جائے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایسے عناصر موجود ہیں جو تشدد کو ہوا دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکنف وج کی نگاہ ان پر ٹکی ہوئی ہے اور ان کیخلاف بھی کارروائی جاری ہے تاہم انہوں نے کہا کہا س کے باوجود بھی امن و امان کو خراب کرنے والی قوتوں پر بھی نظر رکھی جائیگی انہوں نے کہا کہ کشمیر میں موجودہ صورتہال اطمینان بخش ہیں لیکن حالات پرکڑی نگاہ رکھنی ہی ہو گی۔

انہوں نے سرحد پار دراندازی کے حوالے سے کہا کہ دراندازی کا معاملہ اب روایت بن گئی ہے اور پاکستان اس صورتحال سے نہ نکل پا رہا ہے اور نہ ہی باز آ رہا ہے جس کے باعچ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پیدا ہوتی رہتی ہے انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ جنگجوؤں کو کشمیر میں دھکیلنے کی خواہش کے تحت پاکستان لائن آف کنٹرول پر تشدد کو ہوا دینے کی کوششوں میں جٹ چکا ہے جس کو دیکھتے ہوئے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالات کو بہتر بنانے کیلئے بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر ماحول میں کام کرنے کیلئے بھی تیار ہے لیکن اس کے باوجود بھی پاکستان کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حالات کو بہتر بنان وقت کی اہم ضرورت ہے لہذا پاکستان کو بھی اس صورتحال میں بہتر ماحول فراہم کرنے کی کوشش کرنی ہو گی۔

متعلقہ عنوان :