بلدیہ فیکٹری میں اپنے مفادات کی خاطر259مزدوروں کو زندہ جلانے والی سیاسی پارٹی نہیں ہوسکتی،سراج الحق ،سانحہ بلدیہ میں ایک سیاسی جماعت کا نام آنا وزیراعظم نواز شریف ، وزیراعلیٰ سندھ کے لئے اب امتحان ہے، امید ہے وہ متاثرین کے ساتھ انصاف کرینگے، یہ کون سی سیاسی جماعت ہے کہ ڈھائی سو سے زائد لوگوں کو زندہ جلادیتی ہے، سیاست وجمہوریت طاقتورطبقے کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے ،جب تک سودی نظام ہے معاشی ترقی نہیں ہوسکتی، شکارپور سانحہ اور خالد سومرو کے قتل کا واقعہ ابھی تک معمہ بنا ہوا ہے،پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 8 فروری 2015 10:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8فروری۔2015ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے بلدیہ فیکٹری میں اپنے مفادات کی خاطر259مزدوروں کو زندہ جلانے والی سیاسی پارٹی نہیں ہوسکتی۔ سانحہ بلدیہ میں ایک سیاسی جماعت کا نام آنا وزیراعظم نواز شریف ، وزیراعلیٰ سندھ کے لئے اب امتحان ہے، امید ہے کہ وہ متاثرین کے ساتھ انصاف کرینگے، یہ کون سی سیاسی جماعت ہے کہ ڈھائی سو سے زائد لوگوں کو زندہ جلادیتی ہے۔

مذاکرات کے باوجودحکومت اپنے دعوے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔وقت گذاری سے مسائل حل نہیں ان کو فیس کرکے فوری کمیشن بنانے کی ضرورت ہے۔ سیاست وجمہوریت طاقتورطبقے کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے ،جب تک سودی نظام ہے معاشی ترقی نہیں ہوسکتی، شکارپور سانحہ اور ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کا واقعہ ابھی تک معمہ بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

جو حکمران امن اور شہریوں کے جان ومال کی حفاظت نہ کرسکیں ان کو حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں نارتھ ناظم آباد کے مقامی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ا س موقع پر مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو، صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، نائب قیم پاکستان محمد اصغر، امیر کرا چی حافظ نعیم الرحمان اور دیگر صوبائی ومقامی ذمہ داران بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی کی رپورٹ تین سال بعد منظرعام پر آگئی ہے۔ آئی ایس آئی ، ایم آئی سمیت کئی اداروں نے تحیقیات کے بعد رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کرائی ، اب حکومت کا کام ہے اس رپورٹ کے مطابق سانحہ بلدیہ کے متاثرین کو انصاف فراہم کرے۔ پیرس میں اگر 09افراد قتل ہوتے ہیں تو چالیس ممالک کے سربراہان اکٹھا ہوکر اظہار دکھ و ہمدری کرتے ہیں لیکن ہمارا ملک کیسا ہے جہاں ڈھائی سو سے زائد زندہ لوگوں کو جلادیا جاتا ہے اور24ہزار لوگوں کو قتل کردیا جاتا ہے لیکن پھر بھی حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔

بلدیہ سانحے کے لواحقین کو حکومت سندھ کی جانب سے اعلان کردہ فی کس 10لاکھ روپے امداد ااور متبادل روزگار دینے کے وعدے پر ابھی تک عمل نہیں کیا جاسکا ہے ،اسلئے کہ وہ مزدور اور مظلوم طبقے سے تعلق رکھتے تھے۔کراچی کافی عرصے سے دہشتگردی کی زد میں ہے گزشتہ ادوارمیں چوبیس ہزار سے زائد معصوم شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا کسی کے قاتل آج تک گرفتار نہیں ہوئے۔

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ تسلسل کے ساتھ جاری ہیں شہری پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔ بلدیاتی اداروں کی موجودگی سے ہی مسائل حل کئے جاسکتے ہیں اسلئے حکومت فوری بلدیاتی انتخابات کرائے۔پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مفاہمت کی کوشش کی، لیکن حکومت نے وعدے کے مطابق اب تک جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا۔ سراج الحق نے کہا کہ مارچ میں اسلامی و خوشحال پاکستان مہم کا آغاز ہوگا جس میں ایک کروڑ مرد و خواتین اور نوجوانوں سے رابطہ کرکے انہیں جماعت اسلامی کا ممبر بنایا جائے گا۔