شریف برادران کے خلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے ریفرنسز کالعدم قرار،نیب نے شریف برادران کے خلاف چودہ فروری 2000ء کو ریفرنس دائر کیا تھا

ہفتہ 7 فروری 2015 08:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2015ء )شریف برادران کے خلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے ریفرنسز کالعدم قرار ، لاہور ہائی کورٹ نے نیب ریفرنس کھولنے کی درخواست خارج کر دی۔لاہور ہائیکورٹ میں شریف برادران کے خلاف پرویز مشرف دور میں بنائے گئے ریفرنسز کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ان ریفرنسز کو کالعدم قراردیتے ہوئے نیب کی ریفرنس کھولنے کی درخواست خارج کر دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے ریفری جج جسٹس سردار شمیم نے کیس کی سماعت شروع کی۔ شریف برادران کے وکیل اشتر اوصاف نے موقف اختیار کیا کہ شریف برادران کسی بینک سے نادہندہ نہیں ہیں۔ انہوں نے بنکوں سے جو قرضہ لیا وہ مارک اپ سمیت ادا کر دیا گیا ہے۔ اس لیے نیب ریفرنسز کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنسز کے حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔

(جاری ہے)

قرضوں کی ادائیگی کا حتمی فیصلہ جاری نہیں ہوا۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد تمام ریفرنسز کو کالعدم قرار دے دیا۔ دو رکنی بینچ کے فیصلہ میں تضاد کے باعث معاملہ ریفری جج کو بھجوایا گیا تھا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشتر اوصاف نے کہا کہ قرضے کی مارک اپ سمیت ادائیگی کے بعد یہ کیس بنتا ہی نہیں ، نیب نے اتفاق فونڈریز کے میاں شریف ،نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف چودہ فروری 2000ء کو ریفرنس دائر کیا تھا۔