سانحہ پشاور نے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف پوری قوم کو متحد کردیا ہے، ڈاکٹر مصدق ملک، اب دہشت گردی کے فتنے کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں رہا ،وفاقی حکومت متاثرہ خاندان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے افسر شاہی کی رکاوٹوں کے باوجود وزیراعظم نواز شریف نے احمد نواز کے کیس کو ترجیحی بنیادوں پر لیا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر برطانیہ میں اس کے علاج کے لئے تین کروڑ چھ لاکھ روپے منظور کئے،ترجمان وزیراعظم کی صحافیوں سے بات چیت

ہفتہ 7 فروری 2015 09:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہاکہ آرمی پبلک سکول سانحہ ملک کی تاریخ کا سب سے افسوسناک واقعہ ہے جس نے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف پوری قوم کو متحد کردیا ہے اور اب دہشت گردی کے فتنے کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں رہا ۔وفاقی حکومت متاثرہ خاندان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے افسر شاہی کی رکاوٹوں کے باوجود وزیراعظم نواز شریف نے احمد نواز کے کیس کو ترجیحی بنیادوں پر لیا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر برطانیہ میں اس کے علاج کے لئے تین کروڑ چھ لاکھ روپے منظور کئے ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے جمعہ کے روز سانحہ آرمی پبلک سکول میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کی رہائش گاہ آمد جس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نواز شریف کے ترجمان ڈاکٹر مصدق پشاور پہنچنے کے بعد وہ سانحہ آرمی پبلک سکول میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کی رہائش گاہ پر گئے ۔ انہوں نے زخمی طالب علم احمد نواز کی عیادت کے دوران ان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اس موقع پر احمد نوازکے والدین کو لندن کے کوئنز ہسپتال میں علاج کے لئے ویزہ اور دیگر سفری دستاویزات حوالے کیں ۔

وزیراعظم کے ترجمان نے احمد نواز کے والدین کو چار باقاعدہ طور پر مہر شدہ پاسپورٹ حوالے کئے جن میں احمد نواز  اس کے والد محمد نواز  اس کی والدہ اور اس کے چھوٹے بھائی عمر نواز کے پاسپورٹ شامل ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندان کے دکھ اور تکالیف سے بخوبی آگاہ ہے اور زخمی طالب علم کے علاج معالجے میں وفاقی حکومت کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ افسر شاہی کی رکاوٹوں کے باوجود وزیراعظم نواز شریف نے احمد نواز کے کیس کو ترجیحی بنیادوں پر لیا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر برطانیہ میں اس کے علاج کے لئے تین کروڑ چھ لاکھ روپے منظور کئے ۔ انہوں نے کہاکہ احمد نواز کے علاج کے لئے تمام رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے اور باقی انتظامات چند روز میں مکمل کر لئے جائیں گے جس کے بعد متاثرہ خاندان برطانیہ روانہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر زخمی احمد نواز کی عیادت اور اس کے والدین کو سفری دستاویزات حوالے کرنے آیا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت متاثرہ خاندان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول سانحہ ملک کی تاریخ کا سب سے افسوسناک واقعہ ہے جس نے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف پوری قوم کو متحد کردیا ہے اور اب دہشت گردی کے فتنے کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں رہا ۔

انہوں نے کہا کہ امن کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا کر دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ایس سانحہ کی تحقیقات درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں اور چند پیچیدگیوں کے باعث یہ معلومات میڈیا کو نہیں دی جا سکتیں کیونکہ اس سے تحقیقات متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بہ نفس نفیس قومی ایکشن پلان کی نگرانی کر رہے ہیں اور وہ اس حوالے سے قائم کی گئی کمیٹیوں کے اجلاس میں باقاعدگی سے شرکت کرتے ہیں اس لئے یہ فرض کرنا غلط ہے کہ حکومت دہشت گردی کے معاملات کے حوالے سے چشم پوشی کر رہی ہے ۔

انہوں نے اے پی ایس سانحہ میں شہید اور زخمی ہونے والے طالب علموں کے والدین کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے نہایت بہادری  صبر اور استحکام کے ساتھ اس دکھ کی گھڑی کو برداشت کیا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ فرقہ پرستی کے جامہ میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس فتنے سے نمٹنے کے لئے حوصلہ اور طاقت دے ۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کے ترجمان نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ احمد نواز کے علاج کو اس کے ویزے کی میعاد ختم ہونے اور مختص کی گئی رقم ختم ہونے کے بعد بیچ میں چھوڑ دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ زخمی طالب علم کی مکمل صحت یابی تک اخراجات کی ذمہ داری حکومت نے لی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو زخمی طالب علم اوراس کے خاندان کے ویزوں میں توسیع کے لئے برطانیہ کے ہائی کمیشن سے رجوع کیا جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور رونما ہونے کے بعد وزیراعظم نے دہشت گردی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے قومی ایکشن پلان سمیت تمام ضروری اقدامات کئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سماج دشمن عناصر کے خلاف پانچ ہزار آپریشن کئے اور 1500 مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا اور کئی دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔اس موقع پر متاثرہ طالب علم کے والدین نے احمد نواز کے علاج میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ۔

زخمی طالب علم کے والد محمد نواز نے کہا کہ اس کے بیٹے احمد نواز نے فیصلہ کیا ہے کہ صحت یابی کے بعد وہ پاک فوج میں شامل ہو کر ملک دشمن عناصر کے خلاف جہاد کرے گا اور اس نے ڈاکٹر بننے کا ارادہ ترک کردیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے بیٹے کا خواب پورا کرنے کے لئے وہ احمد نواز کو جہلم کیڈٹ کالج میں داخل کرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دوسرے بیٹے کو مادر وطن کے دفاع کے لئے قربان کرنے پر تیار ہے انہوں نے نہایت سخت الفاظ میں دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کی مذمت کی۔

بعد ازاں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے جمعہ کے روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا اور آرمی پبلک سکول سانحے میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کی عیادت کی ۔ وہ کچھ دیر وہاں پر رہے ۔اس موقع پر زخمی طالب علم کے والدین بھی موجود تھے ۔ انہوں نے زخمی طالب علم کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی اور اس کے حوصلے کی داد دی ۔ طالب علم احمد نواز نے علاج کے لئے رقم مختص کرنے اور سفری دستاویزات فراہم کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ۔