لاہور،ماں بیٹیوں سمیت قتل ہونے والے 4افراد کی لاشوں کا پوسٹمارٹم کا عمل مکمل ہونے کے بعد ورثاء کے حوالے ،لاشیں گھروں میں پہنچنے پر کہرام ،سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا، فذافی سٹیڈیم میں ماں اور 2بیٹیوں کوقتل کرنے کے بعد خودکشی کرنے والے ملزم بشیر کی واردات تفتیشی مراحل سے نکل کر سکینڈل کی جانب چل نکلی

جمعہ 6 فروری 2015 08:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6فروری۔2015ء )قذافی اسٹیڈیم کے علاقے میں دوروز قبل 3ماں بیٹیوں سمیت قتل ہونے والے 4افراد کی لاشوں کا پوسٹمارٹم کا عمل مکمل ہونے کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئیں، لاشیں گھروں میں پہنچنے پر کہرام برپا ہوگیا، بعد ازاں قتل ہونے والوں کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سائنس فرانزک افسران نے گلبر گ میں 3ماں بیٹیوں سمیت 4ہلاکتوں کا معمہ حل کر لیا گیا ، ایک پستول سے 2میگزین چلائے گئے ، 10گولیاں تینوں ماں بیٹیوں کو لگیں اور ایک گولی ملزم نے اپنی کنپٹی پر ماری جبکہ ایک زندہ گولی پستول میں موجود تھی ،11خول ایک جیسے اور پستول پر فنگر پرنٹ ملزم بشیر بھٹی کے ہی ہیں، پولیس کے ذامہ داران نے بتایا کہ ملزم 52سالہ بشیر کو کیسے علم ہوا کہ تینوں ماں بیٹیاں کہاں شاپنگ کرنے جارہی ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں ملزم بشیر اور فریدہ کے موبائل پیغمات سے باہمی راوبط کا انکشاف ہوا ہے، پولیس نے قتل ہونے والی تینوں خواتین اور قتل کے بعد خود کشی کرنے والے ملزم کا موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے اور ابتدائی تحقیقات میں ملزم بشیر اور لڑکیوں کی والدہ فریدہ کے موبائل پیغامات سے باہمی روابط کا انکشاف ہو ا ہے، ذرائع کے مزید مطابق ملزم مقتولہ فریدہ سے بیٹے سے رقم لے کر دینے کا تقاضا کر رہا تھا اور موقف اپنایا کہ وہ قرض لے کر مقتولین پر خرچ کرتا رہا اور اب پیسے والے لوگوں کی طرف سے اب دھمکیاں ملک رہی ہیں جبکہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ملزم بشیر مقتولہ فریدہ کے معذور شوہر یونس کا بزنس پارٹنر بھی تھا ، اہل علاقہ کے مطابق یہ شخص کبھی کبھار یہاں پر ضرور آتا تھا، بشیر پہلے بھی ان ماں بیٹیوں کو قتل کی دھمکیاں دے چکا تھا جس سے اہلخانہ کو آگاہ تھے اس لئے بشیر کے پہنچتے ہی ایک بہن نے اپنے بھائی جواد کو میسج کیا کہ بشیر آگیا ہے اور اس کے دائیں ہاتھ میں پستول ہے جس سے وہ گولیاں چلارہا ہے ، بشیر نے تینوں ماں بیٹیوں کو سر اور دل کے قریب گولیاں ماریں، پولیس کے مطابق ملزم بشیر نے 3لاکھ روپے ادھار لے چکا تھا جبکہ مزید 10لاکھ کا تقاضا کر رہا تھااور انکار پر قتل کرنے کی دھمکیاں دیتا تھا ، ملزم بشیر مصری شاہ کا رہائشی تھا اس کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ ان کے گھر میں تو روٹی تک کھانے کو نہ ہے ، وہ خود پریشان ہیں کہ بشیر نے ایسا کیوں کیا، سائنس لیبارٹری کے افسران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کارنمبر LEC-13-7159 کے اندر صرف 11گولیاں ہی چلائی گئیں ہیں، گزشتہ روز انوسیٹی گیشن پولیس نے لاشوں کے پوسٹمارٹم کا عمل مکمل ہونے کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئیں ، لاشیں گھروں میں پہنچنے پر کہرام برپا ہوگیا، بعد ازاں جن کو سینکڑو ں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

جبکہ بدھ کے روز ماں اور 2بیٹیوں کوقتل کرنے کے بعد خودکشی کرنے والے ملزم بشیر کی واردات تفتیشی مراحل سے نکل کر سکینڈل کی جانب چل نکلی ہے، پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم بشیر مقتولہ فریدہ کے شوہر یونس بھٹی کا دوست تھا اور مقتولین کے گھر میں اس کا بلا جھجک آنا جانا تھا، بشیر کے موبائل سے سب سے زیادہ ایس ایم ایس فریدہ کو کئے گئے، ایس ایم ایس بولڈ اور فری زبان میں کئے گئے ، بعض ایس ایم ایس قابل اعتراض بھی ہیں، ملزم بشیر کے ایک مقتولہ سے تعلقات کے شواہد بھی ملے ہیں، مقتولہ مائرہ اور ملزم کی جیب سے قائداعظم لائبریری کے ممبر شپ کارڈ بھی برآمد ہوئے ہیں، مائرہ بی اے کی جبکہ فائزہ ماسٹر کی طالبہ تھی، ملزم بشیر کو اس کے گھر والوں نے اس کی حرکتوں کی وجہ سے عاق کررکھا تھا، مقتولہ فریدہ کا شوہر یونس بھٹی انکم ٹیکس آفیسر اور ملزم بشیر کا بچپن کا دوست ہے، ملزم بشیر کے پاس سے ایک سی ڈی برآمد ہوئی ہے جسے فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے، ملزم بشیر کے ہاتھ کوئی ایسی فوٹیج آ گئی تھی جس کے ذریعہ وہ فریدہ کو بلیک میل کرتا تھا، ملزم بشیر بیرون ملک بھی آتا جاتا تھا اور لوگوں کو باہر بھجوانے کا جھانسہ دے کر پیسے بٹورتا تھا، ملزم بشیر غیر شادی شدہ تھا ملزم بشیر چاہ میراں کا رہائشی تھا، اس کی عمر 55سال تھی اور اس کی جیب سے قائداعظم لائبریری کی ممبر شپ کارڈ کا ملنا اس بات کی شہادت دیتا ہے کہ اس نے صرف مائرہ سے لائبریری میں ملاقات کرنے کے لئے کارڈ بنوا رکھا تھا، قتل کا مقدمہ یونس بھٹی کی مدعیت میں درج کیا گیا، یونس بھٹی کی بیٹی مائرہ کی عمر 22سال دوسری بیٹی فائزہ کی عمر 20 سال جبکہ اسکی بیوہ فریدہ کی عمر45سال تھی فریدہ اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ گلبرگ میں شاپنگ کرنے آئی اور یہاں پر بشیر بھی ان کے ساتھ مل گیا، ان چاروں نے ایک گفٹ سنٹر سے شاپنگ کی جس کی فوٹیج بھی پولیس کو مل گئی ہے، پولیس کے مطابق کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے، تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی اصل حقائق معلوم ہو سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :