جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے پالیسی پر سختی سے عمل شروع ،13500 ادویات کی رجسٹریشن کی درخواستیں زیر التواء،صرف 500رجسٹرڈ، رجسٹرڈ ادویات کی تعداد75ہزار ہوگئی،مالکان کو یہ ادویات چھ ماہ کے اندر مارکیٹ میں لانے کا پابند کیا گیا ہے،ذرائع

جمعہ 6 فروری 2015 08:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6فروری۔2015ء)وفاقی حکومت نے جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے پالیسی پر سختی سے عمل شروع کردیا ،13500 ادویات کی رجسٹریشن کی درخواستیں تاحال زیر التواء رکھتے ہوئے صرف 500نئی ادویات کو رجسٹرڈ کیا ہے ۔ رجسٹرڈ ادویات کی تعداد75ہزار ہوگئی ۔ حکومت نے نئی ادویات کے حوالے سے مالکان کو اس بات کا پابند کیا ہے کہ وہ ادویات کو چھ ماہ کے اندر مارکیٹ میں لائینگے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو 2010ء میں نئی ادویات رجسٹریشن کیلئے بھجوائی گئی تھی ان میں تین سو لوکل جبکہ دو سو کے قریب ملٹی نیشنل کمپنیو ں کی ادویات شامل تھیں ان ادویات کا تعلق دل ، شوگر ، دماغ اور پیٹ درد کے امراض سے ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے انسانی صحت کے حوالے سے ماضی میں جن ادویات کی رجسٹریشن کیلئے درخواستیں دی گئی تھیں ان کا جائزہ لیتے ہوئے بعض ادویات کو رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ ابھی بھی ہزاروں ادویات بغیر رجسٹریشن کے پڑی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادویات مالکان نے حکومت سے استدعا کی ہے کہ زیر التواء رجسٹریشن کی درخواستوں پر بھی غور کیاجائے اور ان کو بھی جلد از جلد نمٹایا جائے ۔