پاکستان کے 18کروڑ عوام کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں،سراج الحق، پاکستان کے 18کروڑ عوام نرنید ر مودی کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں 8لاکھ فوج کی بجائے 16لاکھ فوج بھی لائے گا تب بھی شکست نوشہ دیوار ہے ۔آزادی کشمیریوں کامقدر ہے ،کشمیریوں کو آزادی کی منزل سے کوئی محروم نہیں رکھا سکتا،سکالینڈ کو حق خود ارادیت مل سکتا ہے جنوبی سوڈان آزاد ہوسکتاہے ،مشرقی تمور آزاد ہوسکتاہے تو کشمیریوں کوکیوں آزاد ی نہیں ہوسکتی،ا مریکی صدر نے بھارت میں آکر کشمیریوں کی حمایت نہ کرکے بدترین اناانصافی کی ہے، یکجہتی کانفرنس سے خطاب

جمعہ 6 فروری 2015 09:14

مظفرآباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6فروری۔2015ء)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان کے 18کروڑ عوام نرنید ر مودی کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں 8لاکھ فوج کی بجائے 16لاکھ فوج بھی لائے گا تب بھی شکست نوشہ دیوار ہے ۔آزادی کشمیریوں کامقدر ہے ،کشمیریوں کو آزادی کی منزل سے کوئی محروم نہیں رکھا سکتا،سکالینڈ کو حق خود ارادیت مل سکتا ہے جنوبی سوڈان آزاد ہوسکتاہے ،مشرقی تمور آزاد ہوسکتاہے تو کشمیریوں کوکیوں آزاد ی نہیں ہوسکتی مریکی صدر اوبامہ نے بھارت میں آکر کشمیریوں کی حمایت نہ کرکے بدترین اناانصافی کی ہے،ان خیالات کا اظہار انھوں جماعت اسلامی آزاد جموں کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی کی زیرصدارت یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع جماعت اسلامی کے نائب امیر شیخ عقیل الرحمان ،ڈاکٹر مشتاق نائب ،جماعت الدعوہ کے عبدالرحمان مکی حزب المجاہدین کے ڈپٹی سپریم کمانڈر محمد اعجاز،امیرجماعت اسلامی ضلع ہٹیاں،امیر جماعت اسلامی ضلع مظفر آبادسید نذیر حسین شاہ،سیکرٹری ضلع قاضی شاہد حمید ایڈووکیٹ،اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم، راجہ نزاکت علی خان،سراج الحق نے کہاکہ تحریک آزادی کشمیر سے منہ موڑنا نظریہ پاکستان اور شہداء کے خون سے غداری ہے میاں نواز شریف آزاد کشمیر تشریف لائے اور اسمبلی سے خطاب کیا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا تو میں نے فیصلہ کیا کہ میں مظفرآباد جاکر عوامی اسمبلی سے خطاب کروں انہوں نے کہا آزادی کا سورج جلد طلوع ہونے والا ہے کہ میں اور عبدالرشید ترابی سمیت دیگر قائدین سرینگر میں عوامی چوک میں خطاب کریں گے اور سید علی گیلانی عبداللہ وانی یاسین ملک شبیر شاہ سمیت دیگر قائدین مظفرآباد کے اس چوک میں خطاب کریں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک نظریے اور فلسفے کا نام ہے اور وہ نظریہ اور فلسفہ اسلام ہے کشمیری اسی لیے جدوجہد کررہے ہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ اسلام کی بنیاد پر شامل ہوں انہوں نے کہا کہ میرا خون کا آخری قطرہ اور آخری لمحہ کشمیر کی آزادی کے لیے ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے خلاف سازشیں کررہا ہے دریاؤں کارخ موڑ رہا ہے تا کہ پاکستان کو صحرا میں تبدیل کر دیا جائے کشمیری پاکستان کی سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی افواج کا فوری طورپر انخلاء کرے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق فراہم کرے،انھوں نے کہاکہ بھارت بندوقوں کی نوکوں پر کشمیریوں کو غلام نہیں رکھتا،بھارت اگر یہ کرے گا تو اس کا حشر سابق سوویت یونین سے بھی برا ہوگا ،بھارت میں غریب اور بے روزگاری ہے مسائل ہیں میں نریند ر مودی کو پیغام دیتاہوں کہ وہ کشمیریوں کے حق کو غصب کرنے اور ان کو غلام رکھنے کے لیے وسائل صرف کرنے کی بجائے اپنے عوام کو غریب سے نکالیں،انھوں نے کہاکہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے ایک دن آئے گا کہ کشمیرآزاد ہوگا اور دوقومی نظریے کے مطابق پاکستان کا حصہ بنے گا،انھوں نے کہاکہ جس دھرتی کے پانچ لاکھ افراد قربان ہوجائیں آزادی کے لیے اس کو کوئی غلام نہیں رکھ سکتا بھارت نے ظلم اور جبرا کا ہر حربہ آزمالیاہے ،مگر وہ کشمیریوں کو اس پر تیار نہیں کرسکاکہ وہ ہندوستان کے آئینی فریم فروک کے اندر رہنے کے لیے تیار ہوں،اب بھارت نے کشمیریوں کے مسلم تشحص ختم کرنے کے مہم شروع کی ہے،وہ اس میں بھی بری طرح ناکام ہوگا،بھارت کشمیریوں کے غلام رکھنے کے جتنے بھی حربے آزمائے گا اس کو شکست ہوگی،انھوں نے کہاکہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ OICکشمیریوں کوان کو حق دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں،انھوں نے کہاکہ پاکستان کی پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور منزل کے حصول تک پشتیانی جاری رکھے گی،انھوں نے کہاکہ 1947ء میں قبائل کے عوام نے اپنے بھائیوں کی آزادی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے اور آج بھی یہاں کے عوام اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے تیار ہیں،اور وقت تک کشمیریوں کے ساتھ رہیں گے جب تک ا ن کو آزادی مل نہیں جاتی ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ کشمیر ی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری امت کی بقاکی جنگ لڑ رہے ہیں آج کا دن قاضی حسین احمد کا صدقہ جاریہ ہے جو پاکستان میں قومی شعار کے طور پر منایا جارہا ہے قاضی حسین احمد مظفرآباد آئے مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے مہاجرین اور مجاہدین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ان سے وعدہ کیا کہ وہ نہ صر ف اہل پاکستان بلکہ پوری امت کو آپ کی پشت پر کھڑا کروں گا اس کے لیے وہ عالمی سطح پرنکلےOICسمیت بین الاقوامی اداروں کو متحرک کیا اور حمایت حاصل کی آج ان کے جانشین سرا ج الحق 34ممالک کی اسلامی تحریکوں کے قائدین کامشترکہ یکجہتی کا پیغام لے کرہمارے پاس آئے ہیں ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ،انہوں نے زمانہ طالب علمی سے جب وہ ناظم اعلیٰ تھے ان کے تربیت یافتہ نوجوان غازی اور مجاہدین بنے،ان کے علاقے سے ہزاروں لوگ کشمیر کی آزادی کی تحریک میں شریک ہوئے ان کے داد بھی باغ میں جام شہادت نوش کرگئے ،انہوں نے کہا کہ مہاجرین اور مجاہدین کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ 5لاکھ شہداء کا خون رائیگان نہیں جائے گا کشمیر جلد یا بدیر آزادی کی منزل حاصل کر کے رہے گا انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے حصے کا کام کر دیا ہے اب اس آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پاکستان اور بیس کیمپ نے کردار ادا کرنا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کو پوری دنیا میں کوئی ایک بھی ملک ایسا نہیں ملے گا جو اس کے اس ناجائز قبضے کو تسلیم کرے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک ترک کر کے کشمیریوں کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کو کشمیری عوام کے لیے موقع فراہم کرے تا کہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آصف لقمان قاضی نے کہا کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا اس وقت تک بھارت کے ساتھ کوئی دوستی نہیں ہو سکتی آج کا دن تجدید عہدکا دن ہے انہوں نے کہاکہ جب تک ایک بھی کشمیری اپنے حق کے لیے لڑتا رہے گا ہم اس کے ساتھ شانہ بشانہ ہوں گے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف یہاں آئے ہیں ان کا شکریہ کہ انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا مگر وہ بھارت سے دوستی کے سحر سے نکلیں،اس موقع پر متفقہ طور پر قرارداد منظور ہوئی جس میں لکھا گیا ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں منعقد ہونے والا یہ عظیم الشان اجتماع گزشتہ 67سال کے دوران بالخصوص اور گزشتہ 25سال سے بالخصوص ،بھارتی استعمار کے خلاف آزادی کے لیے کی جانے والی بے مثال جدوجہد آزادی کے دوران دی جانے والی لازوال قربانیوں پر ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام کی طرف سے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہار کرتا ہے،یہ اجتماع جہاد آزادی کے دوران جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے لاکھوں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور اس یقین کا اظہار کرتا ہے کہ شہداء کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گئیں اور ان کا خو ن صبح آزادی کے اجالے میں تبدیل ہوگا،یہ اجتماع7لاکھ بھارتی درندہ افواج کی جانب سے ریاست جموں وکشمیر کے عوام کے وحشیانہ قتل عام،خواتین کی عصمت دری،شہری املاک کی لوٹ مار اور انہیں نذر آتش کرنے،آزادی پسند قائدین اور کارکنوں کی آئے روز گرفتاریوں،نوجوانوں کی گمشدگی حراستی ہلاکتوں اور انہیں گمنام قبروں میں دفن کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے سنگین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت پر بھرپور دباؤ ڈالیں اور اسے مجبور کریں کہ وہ مظالم بند کرے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا اہتمام کرے جس کا عالمی برادری اور خود بھارت نے وعدہ کر رکھا ہے ،یہ اجتماع امریکی صدر کی طرف سے بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقبل ممبر بنانے کی تجویز پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے اور اس امر پر حیرت کا اظہار کرتا ہے کہ ایک ایسا ملک جس نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے اور بنیاد ی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے پابندیاں عائد کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ،جو مسلم دنیا کے ساتھ امریکہ کی مسلم دشمنی کا واضح اظہارر ہے یہ حکمت عملی نہ عالمی امن کے لیے سود مند ہو سکتی ہے اور نہ خطہ میں استحکام ہو سکتا ہے بلکہ نریندر مودی جیسے کٹر ہندو مھاسھائی کو مزید جنگ اور اشتعال انگیزی کے لیے شہ دینے کا اعتراف ہے،یہ اجتماع آزادی کی جائز اور مبز بر حق و انصاف تحریک کی حیثیت سے تسلیم کررکھا ہے اس تحریک آزادی کا نام نہاد عالمی دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن بھارت امریکی شہ پا کر تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی کی تحریک پاور کرانا چاہتا ہے یہ اجتماع حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس موقع پر چین،روس اور دیگر دوست و اسلامی ممالک کو اعتماد میں لے کر اس دیرینہ تاریخی و انسانی مسئلے کو اقوام متحدہ میں پور قوت سے اٹھائے اور اس سلسلے میں عالمی رائے عامہ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنا بھرپور سفارتی کردار ادا کرے،یہ اجتماع مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور جانی و مالی نقصانات پر وادی کشمیر کے عوام سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ریاستی عوام نے بھارت اور عالمی برادری کی جانب سے نظر انداز کیے جانے کے باوجود جس طرح باہمی تعاون سے اپنی مدد آپ کے تحت اس معیشت کا جس بہادری اور جوانمردی سے مقابلہ کیا ہے اس پر بھی انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے یہ اجتماع مقبوضہ کشمیر کے حالیہ ریاستی انتخابات میں بھارتی عزائم کو ناکام بنانے پر بھی ریاستی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام کی جانب سے کشمیر ی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے یہ اجتماع اتحاد امت کے داعی اور مجاہد ملت قاضی حسین احمد  سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان کی تحریک آزادی کشمیر کے لیے شاندار خدمات کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہے جنہوں نے 5فروری1990سے یوم یکجہتی کشمیر کے اس سلسلے کاآغاز کیا اور یہ دن گزشتہ 25سال سے پاکستان اور آزاد کشمیر سمیت پوری دنیا میں یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایا جاتا ہے یہ اجتماع بزرگ کشمیری راہنما قائدحریت سید علی گیلانی کی اس پیرانہ سالی کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کی شاندار قیادت کرنے پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور ان کی صحت اور درازی عمر کی دعا کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :