گرفتار ماں بیٹے کا پانچ سالوں میں سینکڑوں نوزائیدہ بچوں کو ہسپتالوں سے چرانے کا اعتراف ، بچوں کو ہسپتال عملے اور بھکاریوں کی مدد سے اغواء کرکے بے اولاد افراد کے ہاتھوں لاکھوں روپے میں فروخت کردیا جاتا ہے،پولیس کو بیان

بدھ 4 فروری 2015 08:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں نوزائیدہ بچوں کی ہسپتالوں سے چوری اورفروخت کا اعتراف کرنے والی این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب نے انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے ملک بھر میں مختلف شہروں میں قائم سرکاری ونجی ہسپتالوں سے سینکڑوں نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال عملے اور بھکاریوں کی مدد سے اغواء کیا ۔

جس کے بعد انہیں بے اولاد افراد کے ہاتھوں لاکھوں روپے میں فروخت کردیا جاتا ہے جس کا باقاعدہ طورپر ہسپتال عملے ،بھکاریوں اور خریدار کو لانے والوں میں یہ رقم تقسیم کی جاتی ہے ۔تھانہ رمنا پولیس کے مطابق مدرویلفےئر این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ نوزائیدہ بچوں کو ابو ظہبی ،قطر سمیت دیگر عرب ممالک میں اونٹ دوڑ کے لیے فروخت کرکے ماہانہ کروڑوں روپے کمالیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پنجاب ،پشاور ،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں ان کاگروہ منظم طریقے سے کام کررہاہے جس میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی متعلقہ واڈز کا عملہ جن میں نرسز ،وارڈ بوائے ،چوکیدار ،سیکورٹی عملہ جبکہ پنجاب اور پشاور میں نوزائیدہ بچوں کے ہسپتالوں سے اغوا ء میں متعلقہ ڈاکٹرز کے شامل ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے ۔ پولیس ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں نوزائیدہ بچوں کی ہسپتالوں سے چوری اورفروخت کا اعتراف کرنے والی این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہے جس کی روشنی میں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :