غداری کیس،عبدالحمید ڈوگر،شوکت عزیز ،زاہد حامد کی درخواست کی سماعت، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر مشرف اور وفاق سے جواب طلب کر لیا

بدھ 4 فروری 2015 09:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرٹیکل 6 غداری مقدمہ میں خصوصی عدالت کے 21 نومبر 2014ء کے فیصلے کیخلاف سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر‘ سابق وزیراعظم شوکت عزیز‘ سابق وزیر قانون و رکن قومی اسمبلی مسلم لیگ (ن) زاہد حامد کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف اور وفاق کوبذریعہ اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب دو ہفتوں میں طلب کرلیا۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں خصوصی عدالت کے 21 نومبر 2014ء کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے وکیل وسیم سجاد‘ سابق وزیر قانون زاہد حامد کے وکیل ایڈووکیٹ خواجہ حارث‘ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے سید افتخار گیلانی جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے ایڈووکیٹ چوہدری فیصل عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

عدالت کو بتایا گیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان افنان کریم کنڈی عدالت میں موجود نہیں ہیں کیونکہ ان کے والد وفات پاگئے ہیں لہٰذا عدالت سے استدعاء کی جاتی ہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی اپیلوں کی سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف اور وفاق بذریعہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں تحریری جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت ملتوی کردی۔