لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ،دربار سخی سرور دھماکے کے مرکزی ملزم بہرام خان کو 54بار سزائے موت،عدالت نے کالعدم TTPکے دہشت گرد کوعمر قید، 76بار 10،10سال قید اور 52لاکھ جرمانے کی سزا بھی سنائی،اپریل 2011میں دربارسخی سرور پر خود کش حملے میں52افراد جاں بحق، 76زخمی ہوئے تھے،ATCڈی جی خان کی جانب سے دی گئی سزا برقرار، ملزم کی اپیل خارج، ترجمان محکمہ پراسیکیوشن

بدھ 4 فروری 2015 09:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء)لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے دربار سخی سرور پر خودکش دھماکے کے مرکزی ملزم کالعدم تحریک طالبان کے بہرام خان عرف صوفی بابا کو 54بار سزائے موت، ایک بار عمر قید، 76بار10،10سال قید بامشقت اور 52لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ملتان سپیشل ڈویژنل بینچ کے جسٹس قاضی محمد امین اور جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے ملزم بہرام خان کی اپیل خارج کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت ڈی جی خان کی جانب سے مارچ 2013میں دی گئی سزا کو برقرار رکھا ہے۔

ترجمان محکمہ پراسیکیوشن کے مطابق 3اپریل2011کو ڈی جی خان فورٹ منرو روڈ پر واقعہ دربار سخی سرور میں خود کش دھماکہ ہوا جس میں 52افراد جاں بحق اور 76زخمی ہوئے تھے۔ملزم بہرام خان عرف صوفی بابا دوسرا خودکش بمبار تھا جو خودکش جیکٹ نہ چلا سکا اور موقع سے زخمی حالت میں گرفتار ہوا۔

(جاری ہے)

بہرام خان پرڈی جی خان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا جہاں 6مارچ 2013کو جج آصف مجید نے ملزم کو دفعہ 302، 7ATA اور ESAمیں 54بار سزائے موت، ایک بار عمر قید ، 76بار 10،10سال قید بامشقت اور 52لاکھ جرمانے کی سزا سنائی۔

ملزم نے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا اور ملزم کی اپیل خارج کر دی ہے۔ یاد رہے کہ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز عبدالودود اور ملک ریاض نے ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے دہشت گرد کو سزا دلوائی ہے۔

متعلقہ عنوان :