تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس، سینٹ الیکشن اور آزادکشمیر میں بیرسٹرسلطان کی پارٹی میں شمولیت بارے فیصلوں کی توثیق ،سینٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کی جانچ پڑتال ،کاغذات نامزدگی اکٹھاکرنے کیلئے چاررکنی بورڈتشکیل ،امیدواروں کی تعلیمی قابلیت اورسماجی خدمات کاجائزہ لیکرعمران خان خود پارلیمانی بورڈکودرخواستیں بجھوائیں گے ، جوڈیشل کمیشن کے قیام تک اسمبلی میں نہیں جائیں گے،کورکمیٹی کے فیصلے،اگر فی الفور جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تومحمودغزنوی کی طرح سومنات کے مندر پرباربار حملے کرتارہوں گا،عمران خان کی پھر حکومت کو دھمکی

بدھ 4 فروری 2015 08:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بارپھر دھمکی دی ہے کہ اگر فی الفور جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تومحمودغزنوی کی طرح سومنات کے مندر پرباربار حملے کرتارہوں گا،جبکہ سینٹ الیکشن اور آزادکشمیر میں بیرسٹرسلطان محمود چوہدری کی پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے کورکمیٹی نے فیصلوں کی توثیق کردی ہے ،سینٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کی جانچ پڑتال ،کاغذات نامزدگی اکٹھاکرنے کیلئے چاررکنی بورڈتشکیل ،امیدواروں کی تعلیمی قابلیت اورسماجی خدمات کاجائزہ لیکرعمران خان خود پارلیمانی بورڈکودرخواستیں بجھوائیں گے ،کورکمیٹی کے فیصلے۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روزتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کااجلاس بنی گالہ میں ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ حکومت ہرگزایسانہ سوچے اگرجوڈیشل کمیشن کاقیام عمل میں نہیں لایاگیاتوبچ جائے گی بلکہ اگر فی الفور جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو محمودغزنوی کی طرح سومنات پرباربارحملہ کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کیلئے بہترہوگاکہ وہ فی الفورجوڈیشل کمیشن بنادے اورذمہ داری کاثبوت دے ۔ کورکمیٹی کے اجلاس میں خیبرپختونخواہ کے سینٹ الیکشن کیلئے پارٹی امیدواروں کی درخواستیں جمع کرنے اوران کی جانچ پڑتال کے حوالے سے چاررکنی بورڈتشکیل دیدیاگیا تاہم یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمانی بورڈکے فیصلے سے قبل عمران خان خود امیدواروں کی تعلیمی قابلیت اورسماجی خدمات کاجائزہ لیکرکلیئرنس کے بعددرخواستیں پارلیمانی بورڈکوبجھوائیں گے ۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایاکہ کورکمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے رہنمابیرسٹرسلطان محمودکی پارٹی میں شمولیت اورسینٹ الیکشن کے حوالے سے توثیق کردی گئی اورعمران خان نے سینٹ الیکشن میں پارٹی رہنماوٴں کے رشتہ داروں کیلئے دروازے بندکرکے صرف میرٹ پرتعیناتیاں کرنے کافیصلہ کیاہے ۔ کورکمیٹی کے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کے قیام تک اسمبلی میں نہ جانے کافیصلہ بھی ہواہے۔