فضل الرحمن ،احمد لدھیانوی ملاقات، مجلس علمائے اسلام کا اجلاس جلد بلائے جانے کافیصلہ، مذہبی طبقہ کو نظر بابند کرکے غیر آئینی طریقے سے پریشان کیا جارہاہے جوقابل تشویش ہے ،سربراہ جے یو آئی(ف) ، مذہبی طبقہ کے ساتھ امتیازی سلوک پر تشویش ہے،زیادتیاں بڑھتی ہیں تو بدامنی جنم لیتی ہے،پاکستان کے اسلامی تشخص پر آنچ نہیں آنے دینگے،سربراہ اہل سنت والجماعت

اتوار 1 فروری 2015 09:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1فروری۔2015ء)مولانافضل الرحمن اور مولانا احمد لدھیانوی کی اہم ملاقات، دیوبندی اتحاد مجلس علمائے اسلام کا اجلاس جلد بلائے جانے کافیصلہ،مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ ایکشن پلان کی آڑ میں مذہبی طبقہ کو نظر بابند کرکے غیر آئینی طریقے سے پریشان کیا جارہاہے جو کہ قابل تشویش ہے جبکہ احمد لدھیانوی نے کہاہے کہ مذہبی طبقہ کے ساتھ امتیازی سلوک پر تشویش ہے،زیادتیاں بڑھتی ہیں تو بدامنی جنم لیتی ہے،پاکستان کے اسلامی تشخص پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اہل سنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر جے یو آئی (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں ملک کی مجموعی امن وامان و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا اور دونوں رہنماؤں نے مذہبی طبقہ کے خلاف ملک بھر میں جاری کریک ڈاؤن اور امتیازی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا جبکہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بلاجواز مذہبی طبقہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور نظربند کیا جارہا ہے جوکہ غیر آئینی ہے۔

علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ اصل دہشتگردوں کونامعلوم قرار دے کرآزاد چھوڑا ہوا ہے جوجب چاہیں ملکی سلامتی کے اداروں پر انگلی اٹھائیں اور پاکستان کا جھنڈا جلادیں لیکن پرامن طبقہ کوزدوکوب کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب زیادتیاں بڑھتی ہیں تو بدامنی جنم لیتی ہے اور دہشتگردی میں اضافہ ہوتا ہے ۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان کے اسلامی تشخص کی بقاء کے لیے متحد ہوکر کام کریں گے اوراسلام پر آنچ نہیں آنے دیں گے جبکہ عنقریب گزشتہ دنوں بننے والے دیوبندی اتحاد مجلس علماء اسلام کے تحت ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا جس میں تمام دینی جماعتوں کے سربراہان شریک ہونگے اور اجلاس میں گہری مشاورت کے بعد اہم فیصلے بھی کیے جائیں گے جس سے ملک میں جاری دہشتگردی اور ملک دشمن عناصر کی مذہبی طبقہ اور مدارس کے خلاف کی جانے والی سازشوں کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :