جو قومیں علم سے دور ہوجاتی ہیں وہ تاریخ میں مردہ ہوجاتی ہیں ، الطاف حسین، بلندی علم کی معراج ہے ، طلباء بھی نقل کرنے کے بجائے فیل ہونے کو ترجیح دیں،الطاف حسین یونیورسٹی میں میرے کسی بھی رشتے دار کو داخلہ نہیں ملے گا، قائد ایم کیو ایم کا یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 31 جنوری 2015 03:49

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31جنوری۔2015ء) متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ بلندی علم کی معراج ہے ، طلباء بھی نقل کرنے کے بجائے فیل ہونے کو ترجیح دیں اوراساتذہ کا احترام کریں، جو قومیں اساتذہ کا احترام نہیں کرتیں علم ان سے دور بھاگ جاتا ہے۔ جو قومیں علم سے دور ہوجاتی ہیں وہ تاریخ میں مردہ ہوجاتی ہیں۔ وہ حیدرآباد میں الطاف حسین یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

تقریب میں بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض حسین، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے اراکین قمر منصور، ڈاکٹر مقبول صدیقی، کنورنویدجمیل، غازی صلاح الدین، حیدر عباس رضوی، حیدرآباد کے زونل انچارج نوید شمسی، حق پرست اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بڑی تعدا دمیں شرکت کی۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے ملک ریاض حسین کو فرشتہ بناکر بھیجا اور انہوں نے حیدرآباد کے شہریوں کیلئے یونیورسٹی قائم کرنے کا بیڑا اُٹھایا ، ملک ریاض حسین غریب پرور شخص ہیں ان کے پاس دولت کی کوئی کمی نہیں ، انہوں نے کہاکہ الطاف حسین یونیورسٹی میں میرے کسی بھی رشتے دار کو داخلہ نہیں ملے گا بلکہ اس یونیورسٹی میں سندھی، پنجابی، پٹھان ، مہاجر سمیت تمام قوموں اور مذاہب کے لوگ داخلہ لے سکیں گے۔

الطاف حسین نے یونیورسٹی کے طلباء کی اسکالر شپ کیلئے گورننگ بورڈ بنانے او رمیرٹ پر اسکالر شپ دینے کی بھی ہدایت کی ،الطاف حسین نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کو ایک بار تعلیم کی وزارت ملی تھی تو میں نے وزیرتعلیم سے کہا تھا کہ سندھ میں لاڑکانہ تک اسکولوں کا جان بچھادیا جائے جس پر چار سو اسکول بنائے گئے لیکن حکومت جاتے ہی ان پر باڑے اور اوطاقیں بنادی گئیں ۔

اس ملک سے وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ یہی وڈیرہ شاہی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ ہے اور تعلیم کے بغیر کوئی بھی قوم مضبوط نہیں بن سکتی، جہاں علم ہوگا وہاں کامیابی ہوگی، میں حیدرآبا دکے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور وہ لوگ بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے یونیورسٹی کے قیام میں معاونت کی۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں آج تک ملک ریاض سے نہیں ملا لیکن دل کو دل سے راہ ہوتی ہے خدا نے مجھے ملک ریاض کی شکل میں ایک روحانی بھائی دیا ہے ۔

سوچ میری ہوگی اور تعاون ملک ریاض کا تو ہم ملک کا کشکول توڑ دیں گے، اگر ملک ریاض جیسے 10سے 15 لوگ اس ملک میں پیدا ہوگئے تو اس ملک کو لندن اور پیرس بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض کی جانب سے حیدرآبا دمیں الطاف حسین کے نام سے دسترخوان لگانے ، ایم کیوایم کے تین سو شہداء کے پلاٹوں پر تعمیراتی کام کروانے سمیت حیدرآباد کے شہریوں کو صاف اور شفاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

الطا ف حسین نے شکارپور میں دہشت گردی کے واقعے کے دوارن بے گناہ افراد کی ہلاکت پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ایم کیوایم پورے پاکستان میں سیاہ پرچم لہرائے گی۔ الطاف حسین نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نائن زیرو پر آئے اور پیاری پیاری باتیں کرکے گئے مگر درمیان میں کچھ غلط قسم کے لوگ آگئے جنہوں نے ہماری راہوں کو جدا کردیا ، اگر وہ درمیان میں نہ آتے تو آج آپ اور ہم مل کر سندھ کو چار چاند لگاسکتے تھے۔

حیدرآباد کیلئے یونیورسٹی کا اعلان اگر آصف زرداری کے دور حکومت میں ہوجاتا تو اچھا ہوتا لیکن اللہ تعالیٰ اس کا اجر بھی آصف زرداری کو عطا فرمائے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ مل کر چلو تو زیادہ بہتر ہے مگر ہاتھ ملانے کیلئے دوسرا ہاتھ بھی ضروری ہوتا ہے۔