ممبئی ،ہندوستان پولیس نے ممبئی کے اردو اخبار کی ایڈیٹر کو فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو میں شائع گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر گرفتار کرلیا

جمعہ 30 جنوری 2015 08:46

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2015ء)ہندوستان پولیس نے ممبئی کے ایک اردو اخبار کی ایڈیٹر کو فرانسیسی رسالے چارلی ہیبڈو میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر گرفتار کرلیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی سے شائع ہونے والے روزنامہ 'اودھ نامہ' کی ایڈیٹر شیریں دلوی کو ممبئی کے قریب واقع قصبے ممبرا سے گرفتار کیا گیا۔ایڈیٹر کو انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 295۔

A کے تحت مذہبی جذبات بھڑکانے کے تحت گرفتار کیا گیا۔ممبرا کے سینیئر پولیس انسپکٹر ایس ایم منڈھے نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایڈیٹر شیریں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا اور اب ان کی ضمانت ہو چکی ہے ، تاہم اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔تاہم منڈھے نے چارلی ہیبڈو کے کور کی روزنامہ اودھ میں اشاعت کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں اور نہ ہی اس حوالے سے میگزین کے کسی اسٹاف ممبر سے رابطہ کیا جا سکا۔

(جاری ہے)

ہندوستانی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق اردو اخبار میں گستاخانہ خاکے شائع ہونے کے بعد متعدد قارئین نے ممبرا اور تھانے میں پولیس سے رابطہ کیا، جس کے بعد مذکورہ ایڈیٹر کو گرفتار کیا گیا۔یاد رہے کہ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا، بعد ازاں اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔

رسالے کے دفتر پر رواں ماہ 7 جنوری کو حملہ کیا گیا ، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے۔رسالے کے دفتر پر حملے کے بعد چارلی ہبیڈو کے قانونی مشیر رچرڈ مالکا کا کہنا تھا کہ میگزین کی ڈیمانڈ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ اس بار اس کی اشاعت 30 لاکھ تک کی جائے گی جبکہ عمومی طور پر 60 ہزار کاپیاں شائع کی جاتی ہیں۔دوسری جانب فرانسسیی رسالے میں گستاخاکہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر، افغانستان اور پاکستان میں ہزاروں افراد نے احتجاج کا سلسلہ شروع کررکھا ہے

متعلقہ عنوان :