عمران خان نے رمضان شوگر ملز کے متعلق جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ، پرویز رشید، یہ مل 1991ء سے شہباز شریف خاندان کی ملکیت ہے ، چنیوٹ میں پل کی تعمیر رمضان شوگر مل کے لئے نہیں، علاقے کے لوگوں کیلئے کی گئی ، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع ہوچکا ،9فوجی عدالتیں بنائی جائینگی جو جلد کام شروع کر ینگی ، گورنر کا عہدہ آئینی ہوتاہے اس حوالے سے گورنر پنجاب اپنی آئینی حدود سے تجاوز کررہے تھے جس پر انہیں استعفیٰ دینا پڑا ، عمران کی خواہش پر غیر آئینی کمیشن نہیں بن سکتا ، عمران خان نے اے پی سی میں فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کی اب وہ کہتے ہیں کہ میں اس کے حق میں نہیں تھا، پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت حکومت نے نہیں سپریم کورٹ نے دینی ہے،پریس کانفرنس

جمعہ 30 جنوری 2015 09:06

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30جنوری۔2015ء )وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کی طرف سے رمضان شوگر ملز کے متعلق جھوٹ بول کر لوگوں گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی یہ مل 1991ء سے شہباز شریف خاندان کی ملکیت ہے ، چنیوٹ میں پل کی تعمیر رمضان شوگر مل کے لئے نہیں بلکہ علاقے کے لوگوں کیلئے کی گئی ، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے ،9فوجی عدالتیں بنائی جائینگی جو جلد کام شروع کردینگی ، گورنر کا عہدہ آئینی ہوتاہے اس حوالے سے گورنر پنجاب اپنی آئینی حدود سے تجاوز کررہے تھے جس پر انہیں استعفیٰ دینا پڑا ، ہم کمیشن بنانا چاہتے ہیں لیکن عمران خان کمیشن نہیں بنوانا چاہتے ، عمران خان نے اے پی سی میں فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کی اب وہ کہتے ہیں کہ میں اس کے حق میں نہیں تھا ، ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں عمران خان کی پریس کانفرنس کے جواب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان نے حسب عادت جھوٹ کا سہار الیا اور میاں برادران پر بے بنیاد الزامات لگائے رمضان شوگر ملز1991ء سے شہباز شریف کے بیٹے کی ملکیت ہے اس حوالے سے انہوں نے جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ان کی پریس کانفرنس سے قبل ہائی کورٹ نے ان تمام درخواستوں کو خارج کردیا تھا جو غبن کے مقدمے میں ملوث لوگوں کی جانب سے دائر کی گئی تھیں ۔

عمران خان غبن میں ملوث لوگوں کا مقدمہ میڈیا میں لڑ رہے ہیں جبکہ عدالت ان لوگوں کو مسترد کرچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دریائے چناب پر پل کی تعمیر رمضان شوگر ملز کیلئے نہیں بلکہ علاقے کے لوگوں کیلئے کی گئی ہے اس علاقے میں ایک سو میل تک دریائے چناب پر کوئی پل نہیں ہے لہذا یہ لوگوں کو سہولت دینے کیلئے تعمیر کیا گیاہے جوڈیشل کمیشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان پرانی باتیں دوہرا رہے ہیں حلقے کھولنے کے حوالے سے وہ آٹھ ماہ تک عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے بات آگے نہیں بڑھ سکی ۔

اپنے ولیمے کے روز انہوں نے حلقہ این اے 122پر انسپکشن کی رپورٹ پر پریس کانفرنس کی اور رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اسے اپنی ویب سائیٹ پر بھی ڈال دیا لیکن اب ٹربیونل کا فیصلہ خلاف آنے کی شق پر اسے اس کیخلاف درخواست دائر کردی ہے عمران خان وہ انصاف چاہتے ہیں جو خود کرتے ہیں نہ وہ ٹربیونل کا انصاف مانتے ہیں نہ ہی چیف جسٹس کا اور نہ ہی کسی اور عدالت کا ان کا چاروں حلقوں میں موقف غلط ثابت ہوا ہے دھاندلی ثابت نہ ہونے پر فیصلے ماننے کو تیارنہیں اس کی گارنٹی کون دیگا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بن جائے تو وہ اس کو مان لینگے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بن بھی گیا تو یہ اس میں پیش نہیں ہونگے اور انہیں اخبار میں اشتہار دیکر کمیشن میں بلایا جائے گا کیونکہ ماضی میں بھی نجم سیٹھی کی طرف سے دائر کئے گئے مقدمہ پر انہیں اخبار میں ا شتہار دیکھ کر بلایا گیا مگر اس کے باوجود وہ پیش نہیں ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے جو اشتہار جاری کیا اس پر ان کے متعلق لکھا گیا کہ عمران خان دیدہ نادانستہ طور پرعدالت میں پیش نہیں ہورہے اور وہ مفرور ہیں اگر وہ مقررہ تاریخ تک عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی ۔ اسی طرح افتخار چوہدری کیخلاف بھی توہین آمیز باتیں کرنے پر نوٹس جاری کیا گیا تو انہوں نے معافی مانگ لی آر اوز کے متعلق شرمناک لفظ استعمال کرنے پر ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع ہوئی تو معافی نامہ پیش کردیا جس میں لکھا تھا کہ وہ آئندہ ایسے الفاظ استعمال نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست ہے کہ وہ پاکستان کو آرام سے نہیں رہنے دینگے جب بھی ملکی استحکام اور دہشتگردوں کیخلاف کسی کارروائی کا آغاز ہوتا ہے تو یہ معاملے کو کسی اور جانب لے جانے کی بات کرتے ہیں اے پی سی میں فوجی عدالتوں کی حمایت کی جبکہ ان کے وکیل حامد خان فوجی عدالتوں کیخلاف عدالت میں پہنچ گئے ہیں ۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا فوجی عدالتوں میں عبادت گاہوں ، سکولوں پر حملوں پر مقدمات نہیں چلنے چاہیں کیا چالیس پچاس ہزار لوگوں کا خون بہانے والوں کیخلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شیشے کے گھر میں بیٹھ دوسروں کو پتھر مارنا چھوڑ دیں یہ عادت مہنگی پڑے گی آپ جھوٹ بولیں گے تو ہم دلائل اور ثبوتوں کے ساتھ سچ بولیں گے ۔

چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ نے جو خط تحریر کیا ہے اس سے عمران خان کی صوبائی حکومت کی میرٹ پالیسیوں کی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے نواز شریف کے اثاثوں پر عمران خان کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف سمیت ان کے پارٹی کسی رکن کے خفیہ اثاثے نہیں جو ہیں ان پر ٹیکس دیا جاتا ہے نواز شریف کے خاندان کا کاروبار پاکستان کی عمر سے بڑا ہے ۔

1970 میں جب بائیس صنعتیں قومیائی گئیں تو ان کے والد کی انڈسٹری بھی نیشنلائز ہوگئی اس کے برعکس عمران خان جس گھر میں رہتے ہیں وہ بھی متنازعہ ہے ان کی بیگم کہتی ہے یہ بے نامی جائیداد تھی جبکہ ان کی طرف سے کہنا ہے کہ یہ بیگم کی طرف گفٹ ہے اگر میں غلط کہہ ر ہا ہوں تو مجھے بھی عدالت میں لے جائیں میں ہر پیشی پر عدالت میں موجود ہوں گا ۔ پرویز مشرف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت حکومت نے نہیں سپریم کورٹ نے دینی ہے انہوں نے اپنی درخواست میں ایڈریس غلط لکھا ہے لہذا انہیں ایڈریس ٹھیک لکھ کر درخواست بھیجنی چاہیے نیشنل ایکشن پلان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کردیا ہے کہ فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے 9عدالتیں بنائی جائینگی جو جلد کام شروع کردینگی گورنرپنجاب کے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گورنر کا عہدہ آئینی ہوتا ہے اور اس کی کچھ حدود ہوتی ہیں گورنر پنجاب اپنی آئینی حدود سے باہر جا کر کام کرنا چاہتے تھے اس لئے انہیں استعفیٰ دینا پڑا ان کیلئے دعا گو ہیں انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل کمشن بنانا چاہتے ہیں عمران خان نہیں بنوانا چاہتے جو کام ٹربیونلز نے کرنا ہے وہ کمیشن سے کرانا چاہتے ہیں جو غیر آئینی ہے لہذا ان کی خواہش پر غیر آئینی کمیشن نہیں بن سکتا ۔