مشرف پر حملہ کیس میں سزائے موت پانے والے اخلاق روسی کی لاش اسلام آباد منتقلی کے معاملہ پر انکوائری کے بعد ایس ایچ او مارگلہ غلام باقر کو معطل کردیا گیا

جمعرات 29 جنوری 2015 08:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جنوری۔2015ء) سابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کیس میں سزائے موت پانے والے اخلاق روسی کی لاش اسلام آباد منتقلی کے معاملہ پر انکوائری کے بعد ایس ایچ او مارگلہ غلام باقر کو معطل کردیا گیا ،اخلاق روسی کی لاش آزادکشمیر سے اسلام آباد منتقلی کے دوران پمز ہسپتال سے ایمبولینس کے ذریعے غائب کردی گئی تھی ،جبکہ روس کے کارڈ ہولڈر کو اخلاق روسی ظاہر کرکے روسی سفارت خانے کے حوالے کردیا گیا ۔

اخلاق روسی کی والدہ کا تعلق روس سے جبکہ والد کا تعلق آزادکشمیر سے ہے ۔ اخلاق روسی کی لاش اس کے بیٹے نے وصول کی تھی جسے آزادکشمیر لے جایا گیا جس کے بعد پمز ہسپتال سے لاش غائب کردی گئی تھی جس کی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد ایس ایچ او مارگلہ غلام باقر کو معطل کردیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ ایس ایچ او غلام باقر کو چند روز قبل ڈی ایس پی کے عہدہ پر ترقی دی گئی تھی تاہم اس حوالے سے آرڈر جاری نہیں ہوئے تھے ۔

واضح رہے کہ اخلاق روسی کی لاش 23دسمبر کو پمز ہسپتال سے ایمبولینس کے ذریعے غائب کی گئی تھی ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اخلاق روسی کو سابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کیس کے دوران سزائے موت کی سزا سنائی گئی تھی ۔ جس کے بعد لاش کو آزادکشمیر سے اسلام آباد منتقل کیا گیا ۔اخلاق روسی کی والدہ کا تعلق روس سے جبکہ والد کا تعلق آزادکشمیر سے ہے جن کے درمیان طلاق ہو چکی ہے ۔

اخلاق روسی کی لاش اس کے بیٹے جو کہ آزادکشمیر میں رہائش پذیر ہے اس نے وصول کی تھی ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ہسپتال پمز سے لاش چوری ہونے کی انکوائری چل رہی تھی جس کی رپورٹ مکمل ہونے کے بعد ایس ایچ اوکو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے معطل کیا گیا ہے ۔خبر رساں ادارے کوذرائع نے بتایا کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اخلاق روسی کی لاش ایس ایچ او کی نااہلی کے باعث پمز ہسپتال کی مرچری سے غائب کردی گئی جبکہ اس کی جگہ روس کی کارڈ ہولڈر کو اخلاق روسی ظاہرکرکے سفارت خانے کے حوالے کردیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :