مارچ میں ایل این جی کی درامد شروع ،ملک کا کوئی سی این جی سٹیشن بند نہیں رہے گا،وزیرپٹرولیم،ایل این جی کی درامد توانائی بحران کے خاتمہ کی ابتداء ہے،غیاث پراچہ

جمعرات 29 جنوری 2015 08:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سی این جی ملک کے انرجی مکس کا اہم حصہ ہے جسے توانائی کے بحران کی بھینٹ نہیں چڑھنے دینگے۔ سی این جی شعبہ کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے جسکے لئے ہر ممکن اقدامات سرعت سے کئے جا رہے ہیں۔عوام کو سستے اور ماحول دوست ایندھن کی فرہمی کیلئے سی این جی کی بحالی ایک چیلنج ہے۔

مارچ میں ایل این جی کی درامد شروع ہو جائے گی جسکے بعدملک کا کوئی سی این جی سٹیشن بند نہیں رہے گا۔اسکی قیمت ڈی ریگولیٹ، کروڈ آئل سے منسلک اور پٹرول سے کم از کم تیس فیصد سستی ہو گی۔ایل این جی آنے سے صرف پنجاب میں پٹرول کی کھپت میں سالانہ تقریباًدو ارب لیٹر کمی آئے گی۔وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے یہ بات آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اے پی سی این جی اے کے مرکزی قائد غیاث عبداللہ پراچہ ، مرکزی چئیرمین کیپٹن شجاع، اول نائب صدر چوہدری طالب، برگیڈئیر افتخاراحمد، چوہدری صلاحدین،فیاض گیلانی، عابد حیات، اشعر حلیم اور دیگر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی این جی صنعت کی بحالی کا فیصلہ حتمی ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی، بے روزگاری، آئل امپورٹ بل اور عوام کے مسائل میں کمی آئے گی جبکہ متبادل ایندھن کا نظام مستحکم ہو گا جو کسی بھی بحران کی صورت میں ٹرانسپورٹ اور عوام کو پریشان نہیں ہونے دیگا۔

انھوں نے کہا کہ نجی شعبہ کی جانب سے ایل این جی کی درامد کا فیصلہ قابل تحسین ہے اور حکومت اس ضمن میں پر ممکن تعاون کر رہی ہے۔ دیگرصنعتی شعبے بھی اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے اقدامات کرینگے تو ان سے بھی تعاون کیا جائے گا۔ اس موقع پر غیاث پراچہ نے کہا کہ ایل این جی کی درامد ملک میں توانائی بحران کے خاتمہ کی ابتداء ہو گی۔ یہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کارنامہ ہے جس کا مثبت اثر ات ملک کے ہر شعبہ پر پڑینگے۔

متعلقہ عنوان :