مشل اوباما کی سعودی عرب میں ’ننگے سر‘ آمد نے تہلکہ مچا دیا

جمعرات 29 جنوری 2015 08:51

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جنوری2015ء) امریکی خاتون اول مشل اوباما اپنے شوہر کے ہمراہ سعودی عرب کے نئے فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کیلئے ریاض پہنچیں تو ’ننگے سر‘ ہونے کے باعث انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق اس موقع پر مشل اوباما نے اسلامی ملک میں موجودگی کی نسبت سے اپنے پورے جسم کو تو ڈھانپ رکھا تھا مگر انہوں نے سر پر سکارف نہیں لیا جس کے بعد انہیں مقامی لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

آمد کے فوری بعد بھی جب شاہی خاندان میں ان کا ستقبال کیا گیا تو چند ایک مردوں نے ہی ان کے ساتھ ہاتھ ملایا باقی سب حضرات نے سر ہلانے پر ہی اکتفا کیالیکن اس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں صارفین کی طرف سے متعدد تصاویر اور ویڈیوز بھی شائع کی جا رہی ہیں جن میں انہیں عیسائی رہنماء پوپ بینڈکٹ سے ملاقات کے دوران تو سکارف میں دکھایا گیا ہے مگر سعودی عرب آمد پر ننگے سر ہی دکھایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 2010 میں انڈونیشیاآمد کے موقع پر ایک مسجد کے دورے پر بھی لی گئی تصاویر بھی زیر گردش ہیں جن میں مشل اوباما کو سکارف سمیت مکمل اسلامی لباس میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مشل اوباما نے سعودی عرب میں بغیر سکارف آمد سے ان عالمی روایات کی خلاف ورزی کی ہے جس میں مہمان ممالک کی ثقافت اور قوانین کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔

دوسری جانب ایک سعودی ٹیلی ویژن کی طرف سے یوٹیوب پر شائع کی جانے والی اوباما اور مشل کی سعودی عرب آمد کے موقع پر بنائی گئی ویڈیو میں مشل اوباما کو دھندلا (Blurr) کے دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بے شمار صارفین نے شائع کی ہے تاہم اس کے بارے میں یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اسے ٹیلی ویژن کی بجائے کسی صارف نے تبدیلیوں کے بعد اپ لوڈ کیا ہے۔ واضح رہے سابق برطانوی وزیر اعظم مارگریٹ تھیچربھی سعودی عرب آمد کے موقع پر سکارف کا استعمال کرتے دیکھی گئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :