فرانس میں نبی کریم ﷺ کیخلاف گستاخانہ خاکوں کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے علماء مشائخ کنونشن میں قرارداد مذمت منظور، فرانس کے سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر احتجاج کیاجائے وزیراعظم پاکستان فوری او آئی سی کا اجلاس بلا کر امت مسلمہ کی طرف سے ناپاک حرکت کیخلاف احتجاج کریں،عالمی سطح پر توہین آ میر خاکو ں کے خلاف قانون سازی کرائی جائے ،قرارداد میں مطالبہ،ملک میں مدارس کی بھی اصلاحات ہونی چاہیے، مدارس کے معاملے پر سب کو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، پوری قوم کو دہشتگردی کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر کھڑا کرنا چاہتا ہوں ،ملک کے حالات کے ذمہ دار ججز ، جنرلز اور علماء کرام ہیں ، ، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے ذمہ دار مسلمان سربراہان ممالک ہیں ، 2013ء کے الیکشن میں تمام جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کا کہا لیکن آواز کسی نے نہیں اٹھائی ایک غریب آدمی کے پاس ووٹ کی طاقت کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا،، دین کے نام پر سیاست کرنے والوں نے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا، کنونشن سے عمران کا خطاب

جمعرات 29 جنوری 2015 09:02

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جنوری۔2015ء )تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں مدارس کو بھی وہ تمام وسائل فراہم کئے جائیں جو کہ سکول اور کالجز کو فراہم کئے جاتے ہیں مدارس کی بھی اصلاحات ہونی چاہیے، مدارس کے معاملے پر سب کو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، پوری قوم کو دہشتگردی کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر کھڑا کرنا چاہتا ہوں ،ملک کے حالات کے ذمہ دار ججز ، جنرلز اور علماء کرام ہیں ، آج ہمارے جو حالات ہیں وہ ہمارے اعمال کی وجہ سے ہیں ، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے ذمہ دار مسلمان سربراہان ممالک ہیں جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے علماء مشائخ کنونشن میں متفقہ طور پر قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں فرانس میں نبی کریم ﷺ کیخلاف گستاخانہ خاکوں کی پرزور مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ فرانس کے سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر احتجاج کیاجائے اور وزیراعظم پاکستان فوری او آئی سی کا اجلاس بلا کر امت مسلمہ کی طرف سے ناپاک حرکت کیخلاف احتجاج کریں 2013ء کے الیکشن میں تمام جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کا کہا لیکن آواز کسی نے نہیں اٹھائی ایک غریب آدمی کے پاس ووٹ کی طاقت کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا کنونشن سے مفتی عبدالستار حقانی، سید محمد حبیب عرفانی ، مفتی عبدالقوی ، علام زاہد راشدی ، علامہ امین شہیدی نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز تحریک انصاف کی جانب سے علماء مشائخ کنونشن کا انعقاد وفاقی دارالحکومت کے نجی ہوٹل میں کیا گیا اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرانس میں رسول پاک ﷺ کے حوالے سے توہین آمیز خاکوں پر او آئی سی سمیت تمام مسلمان سربراہان ملکوں کو اکٹھے ہوکر احتجاج کرنا چاہیے اور فرانس کو دھمکی دینی چاہیے کہ اگر آزادی اظہار رائے کے نام پر ہمارے مذہب کو استعمال کیا گیا تو ہم ان کی تجارت بند کردینگے ۔

عمران خان نے کہا کہ آج ہمارے ملک کے حالات ہمارے اعمالوں کی وجہ سے ہیں اور ان تمام حالات کے پیچھے ججز ، جنرلز اور علماء ملوث ہیں جنہوں نے آج تک کسی برے اقدام کیخلاف سٹینڈ نہیں لیا جبکہ 2013ء کے الیکشن میں تمام جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کا کہا لیکن آواز کسی نے نہیں اٹھائی ایک غریب آدمی کے پاس ووٹ کی طاقت کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا جب اس سے ووٹ کی طاقت چھین لی جائے تو اس کے پاس باقی کیا رہ جاتا ہے ہمارے اسلام کی بنیاد انصاف پر رکھی گئی ہے اور قانون کے سامنے سب برابر ہوتے ہیں لیکن یہاں پر ووٹ کسی جماعت کو پڑھتے ہیں اور اقتدار میں کوئی اور جماعت آجاتی ہے ۔

ایک کروڑ پاکستانی دو وقت کی روٹی نہیں کھاسکتے اور پچاس ارب روپے میٹرو پر لگا دیا جاتا ہے حالانکہ حقیقی جمہوریت میں اقتدار میں آنے والے حکمران عوام پر پیسے خرچ کرتے ہیں اور سکول و کالجز بناتے ہیں ۔عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مولانا صاحب پاکستان کی سیاست میں ہر حکومت کے ساتھ فٹ ہوجاتے ہیں چاہے وہ لیڈر اچھا ہو یا برا لیکن مولانا صاحب کا پیٹ نہیں بھرتا ۔

دین کے نام پر سیاست کرنے والوں نے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا،ایمان والے آدمی کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں لگا سکتا دین کے نام پر بکنے والے بہت سے لوگ دیکھے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں فرقہ واریت کے نام پر جنگ شروع ہے لوگوں کو بسوں سے نکال کر گولیاں مار دی جاتی ہیں آخر یہ کون سا اسلام ہے جبکہ مجھے بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ریاست سے جب تک نہیں پوچھا جائے گا کہ آخر ایسے لوگوں کو کیوں تحفظ دیا جارہا ہے اس وقت تک حالات ٹھیک نہیں ہونگے ۔

پی ٹی آئی سربراہ نے تمام علماء کرام اور مشائخ سمیت دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ اس وقت ملک کو یگانگت کی سخت ضرورت ہے اور اس وقت تمام اختلافات کو بھلا کر ہمیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہوجانا چاہیے ۔ عمران خان نے مدارس کو ٹھیک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چوبیس لاکھ بچے مدارس میں پڑھتے ہیں جبکہ آٹھ لاکھ بچوں کو انگلش میڈیم سکولوں میں حکومت مراعات فراہم کررہی ہے آخر مدارس میں معیار کو بہتر کیوں نہیں بنایا جاتا مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنس کے مضامین بھی پڑھائے جائیں جبکہ تحریک انصاف نے علمائے مشائخ ونگ کے زیر اہتمام کنونشن میں ایک قرارداد بھی پیش کی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے فرانس کے سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر گستاخانہ خاکوں کیخلاف شدید احتجاج کیا جائے وزیراعظم عالمی سطح پر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف قوانین بنوانے میں اپنا کردار ادا کریں اس کے علاوہ مفتی عبدالستار حقانی، سید محمد حبیب عرفانی ، مفتی عبدالقوی ، علام زاہد راشدی ، علامہ امین شہیدی نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس میں دونوں جہاں کے آقا ﷺ کی زندگی اور دین کے بارے میں تعلیم دی جاتی ہے اگر کسی مدرسے کے خلاف دہشتگردی کے حوالے سے معلومات ہوں تو اس کیخلاف فوری طور پر ایکشن لیکر اسے نمایاں کیا جائے تاکہ مذہب کے نام پر دہشتگردی کرنے والوں کا سدباب کیاجاسکے ۔