وزیر اعظم، وزیر داخلہ کا ایم کیوایم کے کارکن کے قتل کا نوٹس، کارکن کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں سے سختی سے نمٹا جائے گا، نواز شریف

جمعرات 29 جنوری 2015 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جنوری۔2015ء) وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی جب کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے واقعے کی تحقیقات کے لئے پولیس کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔۔وزیر اعظم نواز شریف نے بھی کارکن سہیل احمد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما سینیٹر بابر غوری سے ٹیلی فونک گفتگو میں واقعے کی تفصیلات معلوم کیں اور انہیں کارکن کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں سے سختی سے نمٹنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے متعلقہ اداروں سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سہیل احمد کے قتل پر ایم کیو ایم سے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماورائے آئین کسی کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی جب کہ انہوں نے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رپورٹ بھی طلب کرلی ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی ڈی آئی جی ساوٴتھ کریں گے جب کہ کمیٹی میں ایس ایس پی سٹی اور ایس پی انویسٹی گیشن ساوٴتھ بھی شامل ہوں گے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سہیل احمد 15 دسمبر 2014 کو بہادر آباد کے علاقے سے لاپتا ہوئے اور ان کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ بہادر آباد میں درج ہے۔واضح رہے کہ ایم کیوایم نے کارکن کے قتل کے خلاف کل سندھ بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے، ایم کیوایم کا کہنا تھا کارکن سہیل احمد کو سادہ لباس پہنے افراد اٹھا کر لے گئے اور ان کی گولی لگی لاش موچکو تھانے کی حدود سے برآمد ہوئی۔