کیوبا امریکہ تعلقات کی بحالی، کاسترو نے چپ توڑ دی

بدھ 28 جنوری 2015 08:24

ہوانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2015ء) کیوبا کے رہنما فیدل کاسترو نے کیوبا اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے حالیہ فیصلے کی ڈھکے چھپے انداز سے اجازت دے دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انھوں نے کہا کہ ’میں امریکہ کی پالیسی پر اعتماد نہیں کرتا، نہ ہی میں نے ان کے ساتھ کسی لفظ کا تبادلہ کیا ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اس تنازعہ کے پرامن حل کو رد کرتا ہوں۔

‘دہائیوں کی کشیدگی کے بعد دسمبر کو امریکہ اور کیوبا کے تاریخی اقدام کے بعد پہلی مرتبہ کاسترو کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے تھے۔سرکاری اخبار گرینما میں چھپنے والے خط میں کاسترو نے کہا: ’ہم ہمیشہ دنیا کے سبھی لوگوں کے ساتھ، بشمول ہمارے سیاسی حریفوں کے، تعاون اور دوستی کا دفاع کریں گے۔

(جاری ہے)

‘ایسا لگتا ہے کہ 88 سالہ رہنما کیوبا کے صدر اور اپنے چھوٹے بھائی راوٴل کے فیصلے کی حمایت کر رہے۔ راوٴل نے 2008 میں یہ عہدہ سنبھالا تھا۔خط میں کہا گیا ہے کہ ’کیوبا کے صدر نے کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کی نیشنل اسمبلی کی طرف سے دیے گئے اختیار کے مطابق مناسب اقدامات اٹھائے ہیں۔نامہ نگار کے مطابق فیدل کاسترو نے تقریباً اپنی تمام عمر امریکہ کے خلاف جنگ میں گزاری ہے اور اس لیے اس بات پر کوئی حیرانی نہیں ہونی چاہیے کہ وہ اب کشیدگی کے خاتمے کا بہت محتاط الفاظ میں خیرمقدم نہیں کر رہے۔لیکن کیوبا میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بڑے عرصے سے سرد مہری سے رہنے والے تعلقات میں بہتری کی حالیہ کوششیں اس وقت تک نہیں شروع ہو سکتی تھیں جب تک فیدل کی رضامندی شامل نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :