اسلام سے خوف اور مخالفت کی بنیاد پر مسلمانوں پر حملے کیے جارہے ہیں،جرمن مسلم کونسل، اسلام مخالف تحریک پیگیڈا کی مقبولیت میں اضافے کے بعد مسلمانوں پر حملوں میں شدت پیدا ہوئی ہے، مسلمان خواتین ومساجد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایسے رویے مزید نفرت کا سبب بن رہے ہیں،ایمن مازییک

پیر 26 جنوری 2015 07:20

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26جنوری۔2015ء ) جرمنی کی سینٹرل کونسل آف مسلمز نے کہا ہے کہ اسلام سے خوف اور مخالفت کی بنیاد پر جرمنی میں مسلمان خواتین اور مساجد کو روزانہ کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایسے رویے مزید نفرت اور دوری کا سبب بن رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سینٹرل کونسل آف مسلمز کے چئیرمین ایمن مازییک کا کہنا ہے کہ اسلام مخالف تحریک پیگیڈا کی مقبولیت میں اضافے کے بعد مسلمانوں پر حملوں میں شدت پیدا ہوئی ہے۔

پیگیڈا تحریک ہر پیر کو خاص طور مشرقی شہر ڈریسڈن میں اپنی ریلی کا اہتمام کرتی ہے۔ اْس کی سابقہ ریلی میں پچیس ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔جرمنی کی سینٹرل کونسل آف مسلمز کے چئیرمین ایمن مازییک کا کہنا ہے کہ خاص طور پر اسکارف پہننے والی مسلمان خواتین، مساجد پر حملوں اور مسجد کے اماموں کہ ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعات روز کا معمول بن گئے ہیں۔ ایک آ ن لائن میگزین میں شائع ہونے والے ان کے مضمون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلام مخالف جرمن تنظیم پگیڈا نے لوگوں میں مسلمانوں کے خلاف جذبات بھڑکائے ہیں۔کونسل کے مطابق جرمنی کے مختلف شہروں میں مسلم خواتین کو باقاعدگی سے اشتعال انگیز رویوں سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ اِسی تناظر میں مساجد کے اماموں نے خواتین کو ہدایت کی ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتے ہوئے احتیاط کا مظاہرہ کریں۔ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی جگہ موٹر گاڑی کا استعمال ترجیحی بنیاد پر کریں۔ کونسل نے مساجد پر حملوں کے حوالے سے کہا کہ یہ تقریباً ہر ہفتے کے دوران کسی نہ کسی شہر میں کیے جا رہے ہیں

متعلقہ عنوان :