سینیٹ انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے،عمران خان ،مسلم لیگ (ن) نے کرپشن میں زرداری حکومت کے ریکارڈ بھی توڑ دیئے،ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام تک اسمبلیوں میں جانے کا ارادہ نہیں‘ پیٹرول کی قلت حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہوئی‘ نااہل حکومت سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو ان کا حق نہیں دے رہی، افتخار چودھری نے 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی کو چھپایا ،بھارت سے معاملات اچھے ہونے کی بجائے خراب ہو رہے ہیں۔ جدہ میں پریس کانفرنس سے خطا ب

ہفتہ 24 جنوری 2015 09:09

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جنوری۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سینیٹ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور خیبرپختونخواہ اسمبلی میں بھی موجود رہے گی‘ نواز شریف اور آصف زرداری دونوں سکے کے ایک ہی رخ ہیں دونوں کے درمیان اتفاق ملک کے لئے خطرہ ہے‘ مسلم لیگ (ن) نے کرپشن میں آصف زرداری کی حکومت کے ریکارڈ توڑ دیئے‘ ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے قیام تک اسمبلیوں میں جانے کا ارادہ نہیں‘ پیٹرول کی قلت حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہوئی‘ نااہل حکومت سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو ان کا حق نہیں دے رہی‘ افتخار چودھری نے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کو چھپایا‘ بھارت سے معاملات اچھے ہونے کی بجائے خراب ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز جدہ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے 2013ء کے الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیا لیکن اس پر آواز صرف تحریک انصاف نے اٹھائی۔

امید تھی کہ 2013ء کے انتخابات شفاف ہونگے لیکن حقیقت میں 2013 ء کے انتخابات ملکی تاریخ کے کرپٹ ترین انتخابات تھے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کے لئے پاکستانی قوم نے قربانیاں دیں اور انہیں بہت عزت بخشی لیکن افتخار چودھری نے 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی کو چھپایا اور دوسرے ججوں کی نسبت بہت مایوس کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے لئے آزاد عدلیہ اور میڈیا کا قیام ناگزیر ہے اور دھاندلی کے حوالے سے تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا کیونکہ دھاندلی کا پتہ جوڈیشل کمیشن میں ہی لگ سکتا ہے تو اس کا فیصلہ عدلیہ کو ہی کرنے دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بے اختیار جوڈیشل کمیشن بنانے کی کوشش کر رہی ہے جب تک مستحکم جوڈیشل کمیشن نہیں بن جاتا اس وقت تک اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں تحریک انصاف اپنے حق کا استعمال کرے گی اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں میں بھی رہے گی۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بادشاہت ہے جمہوریت نہیں ۔ پاکستان میں دو خاندانوں نے باریاں لی ہوئی ہیں اور کوئی میریٹ نہیں ہے۔

حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پیٹرول بحران ہوا جس سے عوام کو شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا‘ فرنس آئل نہ ہونے کی وجہ سے بجلی کم ہو گئی۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں ہے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں فرینڈلی اپوزیشن کر رہی ہیں اور مسائل پر توجہ نہیں دے رہی۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں بھی ن لیگ نے فرینڈلی اپوزیشن کی تھی اور آج پیپلزپارٹی بھی ن لیگ جیسا کردار ادا کر رہی ہے۔

ملک میں اپوزیشن نہ ہونے کی وجہ سے حکومت من مانیاں کر رہی ہے اور مسلم لیگ (ن) نے آصف زرداری کے کرپٹ ترین دور کا بھی ریکارڈ توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری حکومت خود فوجی عدالتیں بنا رہی ہے جو کہ حکومتی نااہلی کا بہت بڑا ثبوت ہے۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستانیوں پر جو ظلم ہوئے ان پر کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے لئے تمام تر خرچے صوبائی حکومت برداشت کر رہی ہے اور آئی ڈی پیز کا بوجھ اٹھانے کے لئے وفاق اضافی پیسے فراہم نہیں کر رہا۔ آئی ڈی پیز کی واپسی تک وفاق کی مدد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے پاکستان کے تعلقات مزید بہتر ہونے کے بجائے خراب ہو رہے ہیں۔ نریندر مودی کے بھارت میں آنے کے بعد نتائج سوچ سے برعکس نکلے۔